”ٹرائبل رواج ایکٹ “

قبائلی عوام، سات قبائلی ایجنسیز کو قومی صوبہ خیبر پختونخواہ میں شامل کرنے ،حقوق و مسائل کے حل کے لیے حکومت نے نیا قانون پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا

بدھ 7 دسمبر 2016 11:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2016ء ) "ٹرائبل رواج ایکٹ " قبائلی عوام سات قبائلی ایجنسیز کو قومی صوبہ خیبر پختونخواہ میں شامل کرنے اوران کے حقوق و مسائل کے حل کے لیے حکومت نے نیا قانون پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس بارے فاتا اصلاحات کمیٹی ،وزیر اعظم کے مشیر خارجہ امور کی سربراہی میں کام کر رہی ہے اس کمیٹی نے سات ایجنسیز کا تفصیلی دورہ کرنے اور وہاں ، تاجروں ، طلباء ، سیاستدانوں ، صحافیوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ان کے مسائل اور فاٹا کو صونہ خیبر پختونخواہ میں شامل کرنے پر آراء ، تجاویز لی جس کے بعد ایک رپورٹ مرتب کرنے کے بعد سینٹ کی ہول کمیٹی میں پیش کر دی ہے ۔

ٹرائبل رواج ایکٹ پر سینٹ ، قومی اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے گا بعد ازاں اس کی باقاعدہ منظوری دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

سینٹ کی ہول کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز نے ٹرئبل رواج ایکٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مسودہ پیش کیا جائے ، جس پر فاتا اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین اور وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تمام تجاویز اور ہول کمیٹی کی رپورٹ کے بعد پہلے قومی اسمبلی اور بعد میں سینٹ میں یہ بل پیش کیا جائے گا تو اس پر سینیٹرز بھی بحث کر لیں گے جو ترامیم اور تبدیلی کرنا ہو گی اس کے بعد اسے پاس کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :