پارلیمنٹ لاجز میں چوہا راج ،پریشان سینیٹر نے معاملہ کابینہ کمیٹی میں اٹھادیا

ایٹمی طاقت بن گئے لیکن چوہوں کا علاج نہ کرسکے،سی ڈی اے والے مائی باپ ہیں کسی کی نہیں سنتے،سردار اعظم موسیٰ خیل ایسی باتیں نہ کریں ورنہ یہ لوگ ایسی دوائی ڈالٰیں گے کہ سب ہی جان سے جائیں گے،سینیٹر میر محمد یوسف بادینی کا طنز

بدھ 7 دسمبر 2016 11:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2016ء) پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کا راج بدستور قائم،پریشان سینیٹر نے معاملہ کابینہ کمیٹی میں اٹھادیا ہے۔ سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا ہے کہ ہم ایٹمی طاقت تو بن گئے لیکن چوہوں کا علاج نہ کرسکے۔ معاملہ سینیٹ کے فلور تک بھی لے آئے لیکن سی ڈی اے والے مائی باپ ہیں کسی کی نہیں سنتے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریرٹریٹ میں پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کے راج کا معاملہ ایک بار پھر زیر بحث آگیا۔

چوہوں کے ستائے ہوئے سینیٹرز سی ڈے افسران پر برستے رہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

(جاری ہے)

کمیٹی رکن سردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں کوئی قانون نہیں۔ حد یہ ہے کہ خاکروبوں کی تنخواہ سے چار سو روپے کاٹ لیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اتنے چوہے ہوگئے ہیں کہ ہم ان کا علاج تک نہیں کرسکتے۔ پاکستان ایٹمی طاقت تو بن گیا لیکن چوہوں کا علاج نہیں ہوتا۔اجلاس میں چوہوں کے ستائے ہوئے ایک اور سینیٹر میر محمد یوسف بادینی نے طنزیہ کہا کہ ایسی باتیں نہ کریں ورنہ یہ لوگ ایسی دوائی ڈالٰیں گے کہ سب ہی جان سے جائیں گے۔ کمیٹی اجلاس میں وزارت کیڈ کے سیکریٹری اور میئر اسلام آباد بھی موجود تھے اور سینیٹرز کی شکایات کے مزے لیتے رہے

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :