فیدل کاسترو کی آخری رسومات میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک

کیوبا کے سابق صدر فیدل کاسترو کی 25 نومبر کو طویل علالت کے بعد موت ہو گئی تھی

پیر 5 دسمبر 2016 10:12

ہوانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2016ء)کیوبا کے صدر راوٴل کاسترو کی آخری رسومات ادا کر د ی گئیں سینٹیاگو شہر میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنے بھائی اور عالمگیر شہرت کے حامل رہنما فیدل کاسترو کی آخری رسومات کی سربراہی کی۔کیوبا کے دسیوں ہزار باشندوں کے ساتھ دنیا بھر سے آنے والے رہنماوٴں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ راوٴل کاسترو نے اس موقعے سماجی اصولوں اور اہداف کی پاسداری کا عزم کیا جو فیدل کی رہنمائی میں انقلابیوں نے طے کیے تھے۔

خیال رہے کہ فیدل کاسترو 25 نومبر کو 90 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔راوٴل نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کے بھائی کی خواہش کے مطابق کیوبا کی کسی عمارت یا سڑک کو ان کا نام دیے جانے پر پابندی ہے۔راوٴل کاسترو نے کہا: 'انقلابی رہنما نے کسی قسم کی شخصیت پرستی کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

(جاری ہے)

'انھوں نے کہا کہ فیدل کاسترو کا کوئی بھی مجسمہ کیوبا میں نصب نہیں کیا جائے گا۔

فیدل کے بھائی راوٴل کاسترو نے برازیل کی سابق صدر جیلما روسیف کا استقبال کیاان کے جسد خاکی کی راکھ کے برتن کو اتوار کو سینٹیاگو میں زمین میں دبا دیا جائے گا جو کہ کیوبا کے انقلاب کی جائے پیدائش ہے۔ان کی راکھ دارالحکومت ہوانا سے چار دن کے سفر کے بعد سنیچر کی شام سینٹیاگو پہنچے اور جب ان کی راکھ کو جنازے کے روپ میں گلیوں سے لے جایا جا رہا تھا تو لوگوں کا جم غفیر 'فیدل زندہ باد' اور 'میں فیدل ہوں' کا نعرہ لگا رہے تھے۔

صحت کی خرابی کے سبب سنہ 2006 میں فیدل اپنے عہدے سے علیحدہ ہو گئے کیوبا کے ہزاروں باشندوں میں سے ایک تانیا ماریکا جیمینز نے خبرساں ادارے کو بتایا: 'جو فیدل کو چاہتے تھے وہ ہم سب کے لیے باپ کی طرح تھے۔ انھوں ہمارے لیے راستہ بنایا اور لوگ ان کی اتباع کریں گے۔'فیدل کاسترو اس چھوٹے انقلابی گروپ میں شامل تھے جس نے 26 جولائی سنہ 1953 کو بیرکس پر حملہ کیا تھا۔

ہر چند کے حملہ ناکام رہا لیکن اسے امریکہ نواز فلجینسیو بتیستا کی حکومت کے خلاف پہلی پیش قدمی کہا جاتا ہے۔ فلجینسیو بتیستا کی حکومت بالآخر یکم جنوری سنہ 1959 کوختم ہو گئے تھی فیدل کاسترو نے تقریبا نصف صدی تک کیوبا پر ایک پارٹی کے ملک کے طور پر حکومت کی لیکن ان کے بارے میں لوگوں کی رائے منقسم ہے۔ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کیوبا کو اس کی عوام کے حوالے کیا اور وہ ان کے صحت اور تعلیم کے پروگرام کے لیے ان کی تعریف کرتے ہیں۔

فیدل کاسترو کی راکھ کو افیجینیا کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا جہاں آزادی کے ہیرو جوز مارتی دفن ہیں لیکن ان کے ناقدین انھیں آمر کہتے ہیں جسے مخالفت اور اختلاف منظور نہیں۔فیدل کاسترو کی راکھ کو افیجینیا کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا جہاں آزادی کے ہیرو جوز مارتی دفن ہیں۔