بنگلہ دیش میں ترک ڈراموں کیخلاف احتجاجی مظاہرے

فنکاروں کا ملکی چینلوں پر دکھائے جانے والے غیر ملکی ڈراموں پر پابندی کا مطالبہ بنگلہ دیش میں 'سلطان سلیمان' نامی ایک ڈراما مقبولیت کی بلندیاں چھو رہا ہے، جس وقت یہ ڈراما دکھایا جاتا ہے، ناظرین دوسرے چینلوں پر نشر کردہ پروگراموں کو نظر انداز کر دیتے، ڈرامے نے پاکستان میں بھی بے حد مقبولیت حاصل کی تھی

جمعرات 1 دسمبر 2016 10:38

ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2016ء ) بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں ٹیلی ویڑن کے مقامی فنکاروں کی بڑی تعداد نے ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کر کے ملکی چینلوں پر دکھائے جانے والے غیر ملکی ڈراموں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ان کا کہنا ہے بنگلہ دیشی ٹیلی ویڑن چینلوں پر غیر ملکی ڈرامے دکھائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ملکی فنکاروں کی مانگ میں کمی واقع ہو گئی ہے۔

فنکاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان چینلوں کے خلاف کارروائی کرے اور بغیر قواعد و ضوابط کے دکھائے جانے والے پروگراموں پر پابندی عائد کی جائے۔ان دنوں بنگلہ دیش میں 'سلطان سلیمان' نامی ایک ڈراما مقبولیت کی بلندیاں چھو رہا ہے، اور جس وقت یہ ڈراما دکھایا جاتا ہے، ناظرین دوسرے چینلوں پر نشر کردہ پروگراموں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ڈرامے کی مقبولیت کے پیشِ نظر کئی دوسرے چینلوں نے بھی ترکی ڈرامے بنگالی زبان میں ڈب کر کے دکھانے شروع کر دیے ہیں۔ اس کے علاوہ فنکاروں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بنگلہ دیشی چینلوں پر انڈین مواد کی بھی بھرمار ہے جس کی وجہ سے مقامی فنکار متاثر ہو رہے ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان میں بھی ترکی ڈرامے خاصے مقبول رہے ہیں۔ خاص طور پر 'میرا سلطان' کو خاصی پذیرائی ملی تھی۔اس ڈرامے پر پاکستان میں بھی احتجاج کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :