جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان سنبھال لی

لائن آف کنٹرول پر صورت حال بہت جلد بہتر ہو جائے گی ،جنرل قمر جاوید باجوہ میرے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد کی گئی ہے، دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،نئے آرمی چیف کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

بدھ 30 نومبر 2016 11:32

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30نومبر۔2016ء)جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کی کمان نئے آرمی چیف کے سپرد کر دی، جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے 16ویں چیف آف آرمی سٹاف کا منصب سنبھال لیا ۔راولپنڈی کے آرمی ہاکی اسٹیڈیم میں پاک فوج کی کمانڈ میں تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جہاں جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل راحیل شریف کی جگہ پاک فوج کی کمان سنبھال لی۔

جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کی کمانڈ اسٹک جنرل قمر باجوہ کے سپرد کی اور یوں جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے 16ویں چیف آف آرمی اسٹاف کا منصب سنبھال لیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج میں کئی اعلی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے انہوں نے 1980 میں بلوچ رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا ۔

(جاری ہے)

جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کی سب سے بڑی 10 کور کی کمانڈ کر چکے ہیں ۔

10 کور لائن آف کنٹرول پر سکیورٹی کے فرائض ادا کر رہی ہے ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے چوتھے سربراہ ہیں ۔ سبکدوش ہونے والے آرمی چیف راحیل شریف اور نئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو پاک فوج کے اعزازی گاڑڈز اور علمبردار دستوں نے مارچ پاسٹ اور سلامی پیش کی۔تقریب کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا، جس کے بعد پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے تقریب کے مہمان خصوصی جنرل راحیل شریف اور کمان سنبھالنے والے جنرل قمر جاوید باجوہ کو سلامی پیش کی۔

جنرل راحیل شریف اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔تقریب میں اعلی عسکری حکام موجود تھے جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق و دیگر وزرا بھی تقریب میں شریک تھے۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا اللہ، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل سہیل امان اور سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی بھی مہمانوں میں شامل تھے۔

تقریب میں ملٹری بینڈ نے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے قومی ترانوں اور علاقائی نغموں کی دھنیں بجاکر شرکا کا جوش و جذبہ مزید بلند کیا۔ تین سال قبل آج کے روز ہی جنرل اشفاق پرویز کیانی نے یہ علامتی چھڑی جنرل راحیل شریف کے سپرد کی تھی جسے آج انہوں نے اپنی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے نامزد کردہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کے سپرد کر کے تاریخ رقم کر دی ۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے ، وہ بلوچ رجمنٹ سے پاکستان کیلئے منتخب ہونے والے چوتھے اور مجموعی طور پر 16ویں آرمی چیف ہیں ۔کمان کی تبدیلی کی تقریب میں سابق آرمی چیفس، اعلی عسکری حکام، وفاقی وزرا، فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان ، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات،اور غیر ملکی سفارتکاربھی موجود تھے ۔واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف نے جس وقت پاک فوج کی کمان سنبھالی اس وقت بلوچستان ،فاٹا اور قبائلی علاقوں سمیت پاکستان کے اندرونی حالات انتہائی غیر تسلی بخش تھے تاہم انہوں نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اورپالیسیوں کے باعث نہ صرف دہشتگردوں کی کمر توڑ دی بلکہ آپریشن ضرب عضب شروع کر کے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا ۔

اس وقت پاکستان کے معاشی حب کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی جیسے واقعات کی وجہ سے لوگوں میں خوف تھا اور شہر قائد کے کاروباری طبقے کی اکثریت نے ملک چھوڑ کر دیگر ممالک میں کاروبار منتقل کر دیا تاہم جنرل راحیل شریف نے آپریشن ضرب عضب اورکراچی آپریشن شروع کر کے کراچی سمیت پورے ملک کے حالات کو یکسر تبدیل کر دیا جس کے باعث بلوچستان میں بھی حالات معمول پر آچکے ہیں ۔

ادھرآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ میرے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد کی گئی ہے پاکستان کے دفاع کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ لائن آف کنٹرول پر صورت حال بہت جلد بہتر ہو جائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز آرمی ہاکی سٹیڈیم راولپنڈی میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بری فوج کے نئے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ میرے لئے سب دعا کریں کہ مادر وطن کے دفاع کے لئے میرے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد کی گئی ہے وطن کے دفاع کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

پاکستان کو اندرون اور بیرونی خطرات سے محفوظ بنائیں گے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مزید کامیابیاں حاصل کریں گے ۔ لائن آف کنٹرول پر جلد بہتری سب کو نظر آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیاکو ساتھ لے کر چلوں گا میڈیا والے پاک فوج کا مورال بلند رکھنے کے لئے میرا ساتھ دیں ۔ میڈیا پر مایوسی کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں میڈیا والوں کو جلد ظہرانہ پر مدعو کروں گا ۔ اس موقع پر آرمی چیف شہداء کے لواحقین سے ملے اور کہا کہ پاک فوج کے شہداء کے خاندانوں کے لئے سب کچھ کروں گا پاک فوج کے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دوں گا ۔ نئے آرمی چیف نے سکول کے طلبہ سے بھی ملاقات کی اور ان کو پیار کیا ۔