چمبہ ہاؤس لاہورمیں جاں بحق سمعیہ چوہدری کے خاوند کو زبان بندی کاحکم

اہم شخصیات کے حکم کے بعدمتوفیہ کے خاوند نے پراسرار موت کو فوڈپوائزننگ قرار دیناشروع کردیا،متوفیہ کا اپنے خاوند سے ٹیلی فونک رابطہ وقوعہ سے اڑتالیس گھنٹے قبل منقطع ہوگیاتھا متوفیہ اسلام آباد کے مرکزی قبرستان ایچ الیون میں سپرد خاک، نے سمعیہ کی موت پر کسی پر شک نہیں ہے ،میری اجازت سے وہ لاہورگئی تھی،خاوندآصف محمود کی گفتگو

منگل 29 نومبر 2016 11:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء)چمبہ ہاؤس لاہورکے کمرے میں پراسرار طورپردم توڑنے والی مسلم لیگی کارکن سمعیہ چوہدری کے اسلام آباد میں مقیم سرکاری ملازم خاوند کومبینہ طورپراہم شخصیات نے زبان بندی کاحکم دیدیاہے جس کے بعدمتوفیہ کے خاوند نے بھی اس پراسرار موت کو فوڈپوائزننگ قراردیناشروع کردیاہے۔متوفیہ کی اپنے خاوند سے ٹیلی فونک رابطہ وقوعہ سے اڑتالیس گھنٹے قبل ہی منقطع ہوگیاتھا۔

متوفیہ کو اسلام آباد کے مرکزی قبرستان ایچ الیون میں اتوار کے روز سپرد خاک کردیاگیا۔ذرائع کاکہناہے کہ مسلم لیگی کارکن سمعیہ چوہدری اپنے تین بچوں اور خاوندآصف محمود جوکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)میں بطورایل ڈی سی ملازم ہیں کے ہمراہ جی ایٹ میں واقع پی ایچ اے کے بلاک نمبر19فلیٹ نمبر6میں مقیم رہتی تھی۔

(جاری ہے)

اکیس نومبرکو وہ اپنی پارٹی کے دوکارکنوں یاسین اورعالیہ کے ہمراہ اپنی ہنڈاسوک گاڑی میں شورکوٹ میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے گھرسے نکلی۔

شورکوٹ میں تین روز گزارنے کے بعد وہ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی چوہدری محمداشرف سے ملنے ساہیوال گئی۔اس دوران سمعیہ چوہدری کا اسلام آباد میں اپنے خاوند سے فون پر رابطہ رہا۔بعدازاں سمعیہ لاہورچلی آئی۔جہاں اس نے رکن قومی اسمبلی چوہدری محمداشرف کی طرف سے پہلے سے بک شدہ ریس کورس کے علاقے میں واقع ریسٹ ہاؤس کے کمرہ نمبر26میں رہائش اختیارکرلی۔

معلوم ہواہے کہ سمعیہ کا اپنے خاوند کے ساتھ آخری باررابطہ جمعرات کے روز24نومبرکوہوا۔اگلے روز سے اس کا موبائل فون آف ہوگیا۔تاہم جمعہ کے روز پارٹی کے ایک اہم رکن کاسمعیہ کے ساتھ موبائل فون پررابطہ بھی ہوا۔جس نے سمعیہ کے خاوند کو فون کرکے اس کی خیریت سے آگاہ بھی کیا۔جس کے بعد موبائل فون پھرآف ہوگیا۔ہفتہ کے روز26نومبرکوریسٹ ہاؤس کے ویٹرنے دروازہ کھٹکھٹایاتواندر سے کوئی جواب نہ آیابعدازاں دروازے کو توڑ کردیکھاگیاتوسمعیہ اپنے بیڈ پر مردہ حالت میں پڑی ہوئی تھی۔

واقعہ کی اطلاع پرمتوفیہ کاخاوند لاہورپہنچ گیا۔جہاں اس نے پولیس کو بیان ریکارڈکروایااورکسی پر شک وشبہ کااظہارنہیں کیا۔بعدازاں نعش لے کر اسلام آباد روانہ ہوگیا اوراسلام آبادکے مرکزی قبرستان ایچ الیون میں اتوار کے روز سپرد خاک کردیاگیا۔خبر رساں ادارے سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سمعیہ کے خاوندآصف محمود نے بتایاکہ سمعیہ کی موت پر کسی پر شک نہیں ہے۔

وہ پہلے بھی لاہور جاتی رہتی تھی۔میری اجازت سے وہ لاہورگئی تھی بلکہ وہ مجھے بھی ساتھ لے جاناچاہتی تھی لیکن میں اپنی مصروفیات کی بناء پر اس کے ساتھ نہ جاسکا۔انہوں نے بتایاکہ بظاہراس کے جسم پر زخم کے نشانات موجود نہ تھے۔تاہم ممکن ہے اس کی موت فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے ہوئی ہو۔چونکہ کمرے میں برگروغیرہ پڑے ہوئے تھے۔انہوں نے بتایاکہ میں نے پولیس کواپنابیان ریکارڈ کروادیاہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزیدکہاکہ اسلام آباد سے کسی بھی اہم لیگی شخصیت نے میرے ساتھ تاحال کوئی رابطہ نہیں کیاہے۔انہوں نے بتایاکہ ایم این اے چوہدری اشرف رشتے میں سمعیہ کی والدہ کے ماموں ہیں اس لئے ان پرمجھے شک نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :