جائیدادکی ملکیت جائزثابت کرنامالک کاکام ہے ،پانامہ کیس میں بارثبوت شریف خاندان پرہے ،جسٹس (ر)سجادعلی شاہ

سپریم کورٹ پرحملے میں وزراء بھی موجودتھے ،شہبازشریف نے حملے کے بعدکہاتھا آپ لوگوں کیلئے کھانابھی تیار ہے ،سابق چیف جسٹس کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 29 نومبر 2016 11:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء)سابق چیف جسٹس،جسٹس (ر)سجادعلی شاہ نے کہاہے کہ جائیدادکی ملکیت جائزثابت کرنامالک کاکام ہے ،پانامہ کیس میں بارثبوت شریف خاندان پرہے ،سپریم کورٹ پرحملے میں وزراء بھی موجودتھے ،شہبازشریف نے حملے کے بعدکہاتھاکہ آپ لوگوں کیلئے کھانابھی تیارہے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب کسی مقدمہ میں مالک جائیدادکی ملکیت کوتسلیم کرلے توپھراس ملکیت کوجائزثابت کرنامالک کی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پانامہ کیس میں بارثبوت شریف خاندان کی ذمہ داری ہے ،شریف خاندان ے پہلے بھی قطری شہزادے جیسی درخواستیں پہلے بھی مقدمات میں دی ہیں ،اورملکی قانون کے مطابق جوبھی شخص مسروقہ جائیدادکے ساتھ پکڑاجائے تواس کی جائزملکیت کوثابت کرنااس شخص کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عدالت تمام دستاویزات کابغورجائزہ لے گی ،پانامہ کیس میں اگردستاویزات شواہدکے طورپرٹھیک ہیں توسارے پیش کئے جائیں اگرفیصلہ نوازشریف کے خلاف آیاتوان کے لئے اگلاالیکشن لڑنامشکل ہوجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ 1997ء میں وزیراعظم کوایک مقدمے میں عدالت بلایاتھااورحاضرہونے کاحکم دیاتھاجب عدالت بلایاجاتاہے تووزیراعظم کوپیش ہوناپڑتاہے ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ پرحملہ ہواتواس میں وزراء بھی موجودہوئے اس حملے کے وقت پولیس کھڑی تھی اورپولیس نے کہاکہ ہم کیاکریں یہ حکومت خودکررہی ہے ،اوروزراء خودبھی موجودہیں ۔میراپتلابھی جلایاگیاتھا،حملے کے بعدشہبازشریف نے کہاتھاکہ آپ لوگوں کیلئے پنجاب ہاوٴس میں کھاناتیارہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ایسانظام ہوناچاہئے جس میں سب کااحتساب ہونظریہ ضرورت کوہم نے خوددفن کردیاہے ،آج 24ویں ترمیم میں جولکھاگیاوہ میرے خلاف کوشش کی گئی تھی