9ویں مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا اعلان جلد ،فیصلے اتفاق رائے سے کرینگے،اسحاق ڈار

آئینی طور پر کسی صوبے کے حصے میں کمی نہیں کی جا سکتی، سب کو برابر اور مساوی حق دیا جائے گا،کمیشن کے فیصلوں کو وفاق بھی تبدیل نہیں کر سکت،میڈیا سے گفتگو وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت این ایف سی اجلاس میں دوسری رپورٹ کا جائزہ ،ششماہی رپورٹ کی منظوری دی گئی، ایوارڈ کو حتمی شکل دینے کے عزم کا اظہار

منگل 29 نومبر 2016 11:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بہت جلد 9ویں قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا اعلان کیا جائے گا۔ جس سے متعلق تمام فیصلے باہمی اتفاق رائے سے کریں گے۔ آئینی طور پر کسی صوبے کے حصے میں کمی نہیں کی جا سکتی۔ سب کو برابر اور مساوی حق دیا جائے گا۔ بحثیت چیئر مین میرا کردار نیوٹرل اور سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے جب کہ کمیشن کے فیصلوں کو وفاق بھی تبدیل نہیں کر سکتا۔

جو فائنل ہو گیا وہ حتمی ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں اپنی زیر صدارت قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس کے بعد پیر کے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت این ایف سی کے اجلاس میں دوسری رپورٹ کا جائزہ لیا گیا جب کہ این ایف سی ششماہی رپورٹ کی منظوری بھی دی گئی اور قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کو حتمی شکل دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 4نئے گروپ بنے تھے۔ گروپس نے حتمی رپورٹ کی تیاری کے لئے 10دسمبر کا وقت مانگا۔ رپورٹس آنیو الے سالوں کے لئے مفید ہو گی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔ وفاق اور صوبوں کی رپورٹس سے بہت آگاہی حاصل ہوئی اور اجلاس مفید اور حوصلہ افزا رہا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جلاس میں سکیورٹی فنڈ تشکیل دیئے جانے سے متعلق تجویز بھی دی گئی جب کہ غازی بروتھا کا خیبر پختونخوا کی جانب سے کلیم بھی سامنے آ گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 9ویں قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کی تکمیل کی جانب بڑھ رہے ہیں اور اس حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ہیں اور بہت جلد9ویں این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 9ویں این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے تمام فیصلے باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے کریں گے۔ آئینی طور پر کیس صوبے کے حق میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی اور تمام صوبوں کو مساوی حق ملے گا۔

خیبر پختونخوا کے اعتراضات بھی دور کئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ قومی مالیاتی کمیشن کے طور پر میرا کردار نیوٹرل ہے اور تمام فریقین کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کے فیصلوں کو وفاق بھی تبدیل نیں کر سکتا۔ کمیشن نے جو فائنل کر لیا وہ حتمی ہو گا اس میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکتا۔ خیبر پختونخواہ سے این ایف سی کمیشن کے رکن پروفیسر ابراہیم نے میڈیا کو بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے رپورٹس سے آگاہی حاصل ہوئی ہے۔

اجلاس میں اہم باتیں زیر بحث آئی ہیں۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اجلاس میں کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 4نئے گروپس کی حتمی رپورٹس دینے کے لئے 10دسمبر تک وقت دینے پر قومی مالیاتی کمیشن کے حوالے سے اجلاس دسمبر کے تیسرے ہفتے میں ہو گا۔

متعلقہ عنوان :