بھکی اور ساہی وال پاور پلانٹ سے بجلی کی ترسیل کا کام مکمل ،500کے وی کی ٹرانسمیشن لائن تیار ، کسان کی خوشحالی کا سفر تیز

کسان پیکج سے جی ڈی پی میں 12ارب روپے تک کا اضافہ متوقع، گوشت کی پیداوار بڑھانے کے لئے561.507ملین روپے مختص، کسان کے جانوروں کے علاج کے لئے 1320.5ملین روپے مختص ،پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانابابر حسین

پیر 28 نومبر 2016 10:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28نومبر۔2016ء ) صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابرحسین نے کہا ہے کہ بھکی اور ساہی وال پاور پلانٹ سے بجلی کی ترسیل کا کام مکمل ہوگیا ہے جبکہ مجموعی طور پر500کے وی کی ٹرانسمیشن لائن تیار ہے۔حویلی بہادر شاہ اور بلوکی ٹرانسمیشن لائن کا کام بھی جلد مکمل کرلیں گے ۔ توانائی کے بحران پر قابو پانے سے جہاں صنعتیں چلیں گی وہاں کسان کا ٹیوب ویل بھی چلے گا اور سبز انقلاب کے امکانات روشن ہوں گے۔

زراعت اور لائیو سٹاک باہم منسلک ہیں۔ پنجاب بھرمیں چھوٹے اوربڑے جانوروں میں اعلیٰ صلاحیت کے حامل نرسانڈ کے ذریعے قدرتی ملاپ سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کے منصوبہ پر 1644.128ملین روپے خرچ کئے جائیں گے۔ اس دوسالہ منصوبے کے تحت پنجاب بھرمیں گائے،بھینسوں اوربھیڑبکریوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اچھی نسل کے نرسانڈ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس طرح صوبہ بھرمیں گوشت کی پیداواربڑھانے کے لیے 561.507ملین روپے کے تین سالہ منصوبہ کوزیرعمل لانے کے لیے منظورکیاگیاجس سے پنجاب کے تمام اضلاع میں وزیراعلیٰ کسان پیکج کے ذریعے اب 45ہزار کی بجائے 90ہزارکٹڑے فربہ کئے جائیں گے جس کے ذریعے مویشی پال حضرات کو چھوٹے کٹڑوں کے لیے 6500اوربڑے کٹڑوں کی افزائش کے لیے 4000روپے مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ کٹڑوں کی شرح اموات میں کمی اورگوشت کی پیداوارمیں انقلابی اضافہ کیاجاسکے۔

پنجاب ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی میٹنگ میں 1320.5ملین روپے کی لاگت سے تیسرے منصوبے میں جانوروں میں جامع حکمت عملی کے تحت حفاظتی ٹیکہ جات اورڈی ورمنگ کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس منصوبے کے تحت تمام لائیوسٹاک فارمز کے اردگرد دو دو یونین کونسلز اورہرتحصیل کی سطح پر ایک ایک یونین کونسل کو ڈیزیز کنٹرول زون بنایاجارہاہے۔ ان تمام ڈیزیزفری زونز میں جانوروں میں100فیصد حفاظتی ٹیکہ جات اورڈی ورمنگ کے ذریعے ممکنہ بیماریوں پرقابوپایاجاسکے گا۔

ان منصوبہ جات کے زیرعمل آنے سے جانوروں کی صحت میں بہتری اورپیداوارمیں اضافہ ہوگا۔ ای کارڈز کے ذریعے صوبہ پنجاب کے پانچ لاکھ کاشتکار و مزارعین 25ہزار روپے ربیع اور 40ہزار روپے خریف کے سیزن کے لئے بلاسود قرض حاصل کرسکیں گے۔ اس سکیم سے مستفید ہونے والے کاشتکاروں کو 2500سے 4200روپے فی ایکڑ اضافی آمدن ہوگی اور جی ڈی پی میں 7ارب روپے سے 12ارب تک کا اضافہ ہو گا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے ہیں ، پنجاب بھر کے کسانوں کے چہروں اب مسکراہٹ ہے اس سکیم سے وہ اپنا ذریعہ معاش بہتر انداز میں چلا سکیں گے ، کسان بہت محنت کرکے اپنا نظام زندگی چلاتا ہے اس کی زندگی کٹھن اور مشکل مراحل سے بھری پڑی ہے ایسے میں اگر اس کی مالی مشکلات کم کرنے کے لئے کوئی ذریعہ میسر آجائے تو زیادہ لگن اور محنت سے کام کرے گا جس سے اس کی زرعی اجناس بہتر ہوگی اور اس کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا ۔حکومت پنجاب نے کسان کو مالی مشکلات سے نجات دلانے کے لئے یہ سکیم متعارف کرائی ہے ۔ حکومت پنجاب ہر شعبہ میں اصلاحات لارہی ہے جس سے ان شعبوں کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے

متعلقہ عنوان :