پاکستان نے روس کو اقتصادی راہدری منصوبہ میں شامل ہونے کی باضابطہ اجازت دیدی

دو طرفہ معاشی ‘ دفاعی و انٹیلی جنس امور میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق

ہفتہ 26 نومبر 2016 11:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26نومبر۔2016ء) پاکستان نے روس کو چائنہ پاکستان اقتصادی راہدری منصوبہ میں شامل ہونے کی درخواست پر باضابطہ اجازت دیدی‘ جبکہ دو طرفہ معاشی ‘ دفاعی و انٹیلی جنس امور میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ روسی خفیہ دارے کے کسی بھی سربراہ کا 14 سال بعد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈرل سکیورٹی سروسز کے سربراہ الیگزینڈر بوتنیکو نے پاکستان کا خفیہ دورہ کیا اور اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔

1995 ء میں روسی خفیہ ادارے KGB کو فیڈرل سکیورٹی سروسز کا نام دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ملاقاتوں میں دفاعی و انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اظہار خیال کیا گیا اور دونوں ملکوں کے درمیان معاشی و اسٹرتیجک تعلقات کو آگے بڑھانے پر اتفاق بھی ہوا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی نے ذرائع سے بتایا ہے کہ روسی خفیہ ادارے کے سربراہ نے سی پیک میں شال ہونے کی درخواست کی جسے پاکستان نے باضابطہ طور پر منظور کرکے روس کو گوادر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

میڈیا کے مطابق پاکستان نے بالآخر روس کو گوادر کے راستے گرم پانیوں کو پہنچنے کی اجازت دے دی ہے تاہم اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی و اسٹریٹیجک تعلقات کی مضبوطی کو مزید تقویت ملے گی۔ جو انتہائی خوش آئند ہے۔ واضح رہے کہ روسی خفیہ ادارے کے سربراہ کو اس موقع پر قیمتی پستولوں کا تحفہ بھی دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :