قومی سلامتی امور پر پارلیمانی کمیٹی فوری بنائی جائے،سینٹ میں اپوزیشن کا حکومت سے مطالبہ

سیاسی مشاورت سے ہی سیکورٹی ادارے دہشتگردی اور لاء اینڈ آرڈر کے مسئلہ سے نمٹ سکتے ہیں،اپوزیشن اراکین

جمعہ 25 نومبر 2016 11:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2016ء)ایوان بالا کے اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی سلامتی امور پر پارلیمانی کمیٹی فوری بنائی جائے،سیاسی مشاورت سے ہی سیکورٹی ادارے دہشتگردی اور لاء اینڈ آرڈر کے مسئلہ سے نمٹ سکتے ہیں،پیپلزپارٹی کے سینٹر تاج حیدر نے شاہ بلاول نورانی درگاہ پر حملہ کی وجہ سے انسانی جانوں کے ضیاع اور بڑی تعداد میں زخمی ہونے والوں کے سانحہ پر بات کرتے ہوئے کہا ہماری ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں ہر کوئی یہ سوچتا ہے لیکن وزیر داخلہ چودری نثار کے اس بیان پر کہ تمام اعداد وشمار ہمارے علم میں ہیں،اس بیان پر یہ سوال پیداہوتا ہے کہ کیا دہشتگردوں کی سرپرستی ہورہی ہے،اس پر حکومتی جماعت کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے انتہائی جذباتی انداز میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومتی کارکردگی پیش کرتے ہوئے کہا سابقہ دور میں ملک کے کونے کونے میں جس طرح اڑھائی سال قبل دہشتگردی ہورہی تھی ہم نے اس کا خاتمہ کیا ہے،سیاہ ماضی رکھنے والے دانشورانہ انداز میں آج باتیں کرتے ہیں،سب کے علم میں کون لوگ ٹارگٹ کلکنگ اور بھتہ خوری میں ملوث تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹ میں مالی سال2015-16ء کے دوران ٹیکسٹائل کی ترقی کیلئے مختص رقم کتنی اور نتائج کیا نکلے کے حوالے سے سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے سوال پر وزیر برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری خرم دستگیر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ2015-16ء میں ابتدائی ٹیکسٹائل پالیسی کیلئے6ارب مختص کئے۔سٹیٹ بنک آف پاکستان نے ڈی ایل ٹی ایل 2014-15ء کیلئے416ارب روپے جاری کئے،سٹیٹ بنک سے وصول کی گئی رقم 2.6 ارب ہے،یکم جولائی 2016ء سے 5برآمداتی شعبوں کے سیلز ٹیکس کو زیروٹیکس بنا دیا گیا۔

ٹیکسٹائل،چمڑے،کھیلوں کے سامان،جراحی سامان اور قالین کو زیروٹیکس بنا دیا گیا۔مقامی ٹیکسوں کے ڈرابیک پر موجود سکیم کو مالی سال2016-17ء کے دوران جاری رکھا جائے گا۔ٹیکسٹائل کے شعبہ کیلئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ سکیم کا نوٹیفکیشن یکم جولائی کو جاری کر دیا گیا ہے۔یکم جولائی سے ایکسپورٹ فنانس فیلٹی پر مارک اپ ریٹس میں3فیصد تک کمی لائی گئی ہے۔

این ٹی ایس کے کوئی رولز اینڈ ریگولیٹنز نہیں ہیں۔این ٹی ایس کے پیسوں کا کوئی آڈٹ نہیں کیا جاتا۔چےئرمین سینیٹ رضا ربانی کے کہنے پر سانحہ سخی شاہ نورانی پر آخر میں بحث ہوئی۔سینیٹ اجلاس میں سینیٹر جہانزیب جمال دینی نے تین لاپتہ افراد کا معاملہ بھی اٹھایا۔وزیرمملکت بلیغ الرحمان نے کہا یہ صوبائی معاملہ ہے صوبائی حکومت اس کو دیکھ رہی ہے۔

چےئرمین سینیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت سے جواب طلبی کا طریقہ بھی بتایا جائے تاکہ معاملہ کو انجام تک پہنچایا جائے۔خرم دستگیر نے سینیٹ کو بتایا کہ پاکستانی اشیاء خوردونوش کی برآمدات کا حجم3.4ارب ڈالر تھا عالمی منڈی میں اشیاء خوردونوش کے حوالے سے پاکستان کا شےئر0.22فیصد تھا۔وزارت کیڈ نے ایوان کو تحریری بتایا کہ فیڈرل ڈائریکٹر آف ایجوکیشن اسلام آباد میں اساتذہ اور لیکچرز کی1131آسامیاں خالی ہیں۔

وزارت ہوابازی ڈویژن کی طرف سے ایوان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ پی آئی اے نے لندن کیلئے رواں برس پر نئی سروسز کا آغاز کیا ہے۔سری لنکا سے تین ماہ کیلئے ایک اے330ائرکرافٹ 8ہزار چھ سو ڈالر پرویٹ لیز پر حاصل کیا ہے۔بلوچستان میں توانائی بحران پر کرنل طاہر مشہدی کی بحث کیلئے تحریک التواء مسترد ہوگئی

متعلقہ عنوان :