ہماری خارجہ پالیسی کمزور نہیں کشمیر کے مسلے پر دنیا ہمارے موقف کی تائید کرتی ہے، خواجہ آصف

نئے آرمی چیف کے تقرر بارے مشاورت جاری ہے ملک میں صحت مندانہ روایات قائم ہورہی ہیں پہلے ایک حکومت نے مدت پوری ہونے پر اقتدار منتقل کیا ‘ راحیل شریف بھی نئی روائت چھوڑ کر جارہے ہیں اس طرح کی روایات کو پروان چڑھانا چاہیے، گفتگو

جمعہ 25 نومبر 2016 11:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2016ء) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کمزور نہیں کشمیر کے مسلے پر دنیا ہمارے موقف کی تائید کرتی ہے‘ نئے آرمی چیف کے تقرر بارے مشاورت جاری ہے ملک میں صحت مندانہ روایات قائم ہورہی ہیں پہلے ایک حکومت نے مدت پوری ہونے پر اقتدار منتقل کیا ‘ راحیل شریف بھی نئی روائت چھوڑ کر جارہے ہیں اس طرح کی روایات کو پروان چڑھانا چاہیے۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ کشمیر کمیٹی اپنا کام کررہی ہے یہ نہیں بتا سکتا کہ کون سے کام کئے ہیں کشمیر میں بھارتی مظالم کو ہر سطح پر اٹھایا ہے کشمیر کے مسئلے پر پچاس سال سے جو ممالک ہمارے ساتھ ہیں آج بھی انہی ممالک نے ہمارے موقف کی حمایت کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نئے آرمی چیف کو راحیل شریف کے مشن کو آگے بڑھانا ہوگا۔

دہشت گردی کا مکم خاتمہ ہمارا ایجنڈا ہے قومی ایکشن پلان کے مطابق فوج اور سول حکومت کو مل کر دہشت گردی کے خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے تمام جرنیلوں کا تجربہ ہے۔ یہ تمام قابلیت رکھتے ہیں جو بھی آرمی چیف بنے گا وہ جنرل راحیل شریف کے مشن کو آگے بڑھائے گا۔ وزیراعظم مشاورت کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ بیس سال سے کوئی بھی جنرل اپنی مدت پوری کرنے کے بعد گھر نہیں گیا۔

جنرل راحیل ایک مثال قائم کررہے ہیں ملک میں صحت مندانہ روایات جنم لے رہی ہیں تاریخ میں پہلی بار ایک سویلیں حکومت نے پر امن طور پر اقتدار منتقل کیا۔ انہوں نے کہا کہ 117 چینل 8 کروڑ سالانہ فیس دیتے ہیں‘ 3 ڈی ٹی ایچ 15 سو کروڑ میں نیلام ہوئے تین ارب روپے حکومت کو ٹیکس دیں گے انہوں نے کہاکہ ہم 24 گھنٹے احتساب کیلئے تیار ہیں۔ پانامہ مقدمہ عدالت میں ہے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ عدالت بھی اس پر فیصلہ دے گی قطری شہزاد کوطلب کرنے کا فیصلہ بھی عدالت ہی کرے گی۔