ملک میں32 سال بعد کمپنیز بل2016ء کی صورت میں تاریخی قانون سازی کی گئی ہے،اسحاق ڈار

ایس ای سی پی نے قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرنا شروع کردئیے ہیں جو خوش آئند ہے بدقسمتی سے ماضی میں قانون بن جاتا تھا مگر اس پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوپاتا تھا اس کمزوری پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں،وزیر خزانہ کا سیمینار سے خطاب کابینہ نے جی او جی پی میں شمولیت کے لئے طریقہ کار شروع کرنے کی ہدایت کی ہے

جمعرات 24 نومبر 2016 11:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24نومبر۔2016ء)وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں32 سال بعد کمپنیز بل2016ء کی صورت میں تاریخی قانون سازی کی گئی ہے اورایس ای سی پی نے قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرنا شروع کردئیے ہیں جو خوش آئند ہے،بدقسمتی سے ماضی میں قانون بن جاتا تھا مگر اس پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوپاتا تھا اس کمزوری پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں ایف بی آر کو دوست بورڈ آف ریونیو بننے کی ضرورت ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں او جی پی میں شمولیت کے لئے طریقہ کار شروع کرنے کی ہدایت کی ہے،او ای سی ڈی فورم کے2018ء میں ممبر بن جائیں گے جس سے سوئٹزرلینڈ سے معلومات حاصل کر سکیں گے اور ای سی ڈی کے انسداد رشوت کا ممبر بننے کیلئے جلد اپلا ئی کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کو اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے۔کمپنیز بل2016ء کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کی ہے11نومبر کو اس کا آرڈیننس جاری ہونے کے بعد ایس ای سی بی نے حلاف ورزی کرتے کرنے والی کمپنیوں کو کوئس بھجوانا شروع کردئیے ہیں جوکہ ایک شاندار عمل ہے،بدقسمتی سے ماضی میں قانون بن جانا تھا مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہونا تھا ان کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کرنی چاہئے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بیوروکریس کے ساتھ کام کرتے ہوئے میں بھی بیوروکریٹ بن گیا جسے بہت سے لوگوں کو باہر سے بلا کر پاکستان کے لئے کام کرنے کو کہا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کمشنر بل2016ء ملک کی ضرورت تھی اس لئے آرڈیننس کی صورت میں جاری کیا اب اس کو قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے اگر ممبران اسمبلی کی جانب سے اچھی رائے دی جائے گی تو اس کو شامل کریں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ او ای سی ڈی کے 2018ء میں ممبر بن جائیں گے جس کے بعد سوئٹزرلینڈ ودیگر ممالک سے تعلقات بننے میں آسانیاں ہوگی اس کے علاوہ او ای سی ڈی کے انسداد رشوت کا ممبر شپ کے پاس اپلائی کر رہے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کابینہ نے آج کے اجلاس میں او جی پی کا ممبر بننے کے لئے بات چیت شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے،یہ فارم برطانیہ امریکہ ودیگر 70ممالک پر مشتمل ہے اس سے دنیا کے ساتھ کھڑا ہونے کا موقع مل سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس فارم کا ممبر بننے کے لئے80فیصد کام مکمل ہو چکا ہے دیگر20فیصد بھی جلد مکمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہت وسائل ہیں اور میرا ایمان ہے کہ پاکستان ایک دن اقوام عالم میں کھڑا ہوگا ۔اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر ریونیو ہارون اختر نے کہا کہ کمپنیز بل2016ء سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور کاروبار ماحول دوست فراہم ہوسکے گا اور ایف بی آر منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا اختیار ایف بی آر کے پاس ہی ہونا چاہئے،قانون کے نفاذ کے بعد کمپنیوں کو نوٹسز جاری ہونا شروع ہوگئے ہیں جو کہ خوش آئند ہے،میری کمیٹی کو بھی اس قانون کے تحت نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ایس ای سی پی کے چےئرمین ظفرحجازی نے کہا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی رہنمائی کے بغیر قانون سازی کرنا ممکن نہیں تھا اس لئے ان کے شکرگزار ہیں

متعلقہ عنوان :