سبزی کی قیمتوں میں اضافہ بھارت سے درآمدپر پابندی کی وجہ سے ہوا،وزیرتجارت

گندم کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے بہت زیادہ ہیں، ای سی سی نے برآمدات پر مستقل طور پر سبسڈی دی ہوئی ہے ٹیکسٹائل کے شعبہ کے فروغ کیلئے حکومت کی کوششیں جاری ہیں،قومی اسمبلی وقفہ سوالات میں جواب

منگل 22 نومبر 2016 10:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22نومبر۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے سوموار کو قومی اسمبلی کے ہونیوالے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ سبزی کی قیمتوں میں اضافہ بھارت سے درآمدپر پابندی کی وجہ سے ہوا ہے ، گندم کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے بہت زیادہ ہیں، ای سی سی نے برآمدات پر مستقل طور پر سبسڈی دی ہوئی ہے ، گندم کی برآمد پرفی ٹن120ڈالر سبسڈی دی جارہی ہے ، گندم کی امپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے البتہ یوکرائین سے آنیوالی گندم انسانوں کے استعمال کے قابل نہیں تھی جس کے بعد گندم پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو بہت حد تک بڑھا دیا گیا تھا، انھوں نے کہا کہ یو اے ای پاکستان کی برآمدات کا دوسری بڑی جگہ ہے ، جبکہ انڈیا کو پاکستان سے بڑی مقدار میں کھجور بھجوائی جاتی ہے،انھوں نے بتایا کہ معاشی سفارتکاری میں ٹیکسٹائل کے شعبہ کے فروغ کیلئے ہماری حکومت کی کوششیں جاری ہیں، امریکہ کو پاکستان کی کل برآمدات3ارب 50کروڑ ڈالر تھیں، انھوں نے بتایا کہ سیڈ ایکٹ ایوان سے منظور ہو چکا ہے ، پنجاب سیڈ کونسل نے13نئی ورائٹی جبکہ سندھ نے3کی منظوری دی ہے، انھوں نے بتایا کہ امریکہ میں پاکستان کی ڈیری سیکٹر کی جانب رحجان بڑھ رہا ہے ، جبکہ نئی امریکی انتظامیہ 20جنوری کو انتظامات سنبھال رہی ہے ، 2015-16کے دوران سب سے زیادہ درآمدات چین سے ہوئیں جس کی مالیت 12ارب16کروڑ 53لاکھ ڈالر رہی، متحدہ عرب امارات سے5ارب49کروڑ 35لاکھ ڈالر ، سعودی عرب سے 2ارب 27کروڑ58لاکھ ڈالر، انڈونیشیا سے2ارب13کروڑ63لاکھ ڈالر رہی، جاپان سے1ارب82کروڑ 56لاکھ ڈالر، بھارت سے 1ارب78 کروڑ25لاکھ ڈالر،امریکہ سے1ارب77کروڑ76لاکھ ڈالر،کویت1ارب 33کروڑ79لاکھ ڈالر،جرمنی سے93لاکھ 62لاکھ ڈالر، اور ملائیشیا سے92کروڑ54لاکھ ڈالرکی درآمدات ہوئیں،خرم دستگیر نے کہا کہ وزیر اعظم کے کسانوں کو دیئے گئے پیکیج کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ کسانوں کو ارزاں نرخوں پر بجلی فراہم کی جارہی ہے ، ایک سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ چمن اور افغان بارڈر کے ذریعہ غیر قانونی طور پر جعلی دستاویزات کے ذریعہ ایکسپورٹ کی شکایات ہمارے سننے میں بھی آ رہی ہیں لیکن تاحال وزارت تجارت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا البتہ اس حوالہ سے کسٹمز اور کسٹمز انٹیلی جنس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔