حکومت کی جانب سے گزشتہ تین سالوں میں آٹھ ہزار ارب سے زائد کے قرضے لینے کا انکشاف

ملک کے مجموعی قرضوں کا حجم 22 ہزار ارب روپے سے بڑھ گیا

پیر 21 نومبر 2016 09:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21نومبر۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت نے گزشتہ تین سالوں کے عرصے میں آٹھ ہزار ارب روپے سے زائد کے قرضے لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس سے ملک کے مجموعی قرضوں کا حجم 22 ہزار ارب روپے سے بڑھ گیا ہے تین سال میں قرضوں کا مجموعی حجم 14 ہزار 318 ارب روپے کے لگ بھگ تھا۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان پر مقامی قرضوں کا بوجھ 14 ہزار 787 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ غیر ملکی قرضے سات ہزار تین سو بیس ارب روپے کی سطح پر ہیں دستاویزات کے مطابق غیر ملکی سرکاری قرضے چھ ہزار دو سو ارب روپے کی سطح پر ہیں واضح رہے کہ موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے سے قبل قرضوں کا حجم 14 ہزار 318 روپے تھا جس میں ملکی قرضے نو ہزار 522 ارب روپے جبکہ غیر ملکی قرضے 4 ہزار 800 ارب روپے کی سطح پر تھے موجودہ حکومت کی جانب سے ریکارڈ تعداد میں قرضے لینے پر ملک کے مشہور ماہر معیشٹ حکومت کو تنقید کا نشانہ بتاتے رہے ہیں گزشتہ ہفتہ قرصوں کے ہوالے سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق جس نے عندیہ دیا تھا کہ آئندہ 4 سالوں کے دوران ملک کے قرضے 110 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچنے کا امکان ہے۔