کوئٹہ ، ملک بدر کئے جانیوالے ترک اساتذہ اور انکے خاندان کے افراد کے لیے الوداعی تقریب ، رقت آمیز مناظر

تقریب کے شرکا زارو قطار روتے رہے

پیر 21 نومبر 2016 09:55

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21نومبر۔2016ء ) کوئٹہ میں ان ترک اساتذہ اور ان کے خاندان کے افراد کے لیے الوداعی تقریب منعقد کی گئی جنہیں پاکستان سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے اس تقریب دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور تقریب کے شرکا زارو قطار روتے رہے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پاک ترک انٹر نیشنل سکول اینڈ کالج سسٹم کے تحت قائم تعلیمی اداروں کے سپنی روڈ پر واقع مین کیمپس میں اس تقریب کا اہتمام کیا گیا تھاتقریب میں سکولوں کے طلبا کے علاوہ ان کے والدین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

اس موقع پر تقریب کے شرکا ایک دوسرے کے ساتھ گلے لگ کر روتے رہے رویدا نے بتایا کہ وہ گزشتہ چھ سال سے کوئٹہ میں تھیں اور یہاں انھیں اپنے گھر جیسا ماحول ملا کوئٹہ میں پاک ترک انٹرنیشنل سکول اینڈ کالج سسٹم کے تحت تین سکول قائم ہیں سکول میں پڑھنے والی پانچویں جماعت کی ایک طالبہ ثانیہ خان نے بتایا کہ ترک اساتذہ کے جانے پر ہمیں بہت دکھ ہوا۔

(جاری ہے)

ترک اساتذہ کبھی بھی نہیں ڈانٹتی تھیں انہوں نے استفسار کیا کہ معلوم نہیں ان اساتذہ کو کیوں واپس بھیجا جارہا ہے تقریب میں شریک ایک ترک خاتون ٹیچر رویدا نے بتایا کہ ان کے پاس کہنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں رویدا کا کہنا تھا کہ وہ 15سال قبل پاکستان اس حالت میں آئی تھیں جب ان کے ہاتھوں پر مہندی تھی انہوں نے کہا کہ شادی کے صرف 15دن بعد وہ اپنے شوہر کے ہمراہ پاکستان آگئی تھیں طلبا اور طالبات کے تحریر کردہ جذبات کو دل کی شکل کے ایک سرخ ڈبے میں بند کر کے سکول کے سبزہ زار میں دفن کئے گزشتہ چھ سال سے کوئٹہ میں تھیں اور یہاں انہیں اپنے گھر جیسا ماحول ملاپاک ترک تعلیمی اداروں کے علاقائی ڈائریکٹر عثمان ارسلان حان نے بتایا کہ انھیں یہاں سے جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہم اسے اللہ کا فیصلہ سمجھ کر قبول کررہے ہیں کہ وہ 23سال سے پاکستان میں ہیں اور انہوں نے اپنی عمر کا نصف حصہ پاکستان میں گزارا انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ وہ ایک اچھے اور کامیاب تعلیمی ادارے کو چھوڑ کر جارہے ہیں کوئٹہ میں پاک ترک تعلیمی اداروں کی بنیاد 15سال قبل رکھی گئی تھی الوداعی تقریب کے اختتام پر ترک اساتذہ نے اپنے اور طلبا اور طالبات کے تحریر کردہ جذبات کو دل کی شکل کے ایک سرخ ڈبے میں بند کر کے سکول کے سبزہ زار میں دفن کئے۔

متعلقہ عنوان :