حیدرآباد،چار گھنٹے تک والدہ اور بچوں کو یرغمال بنانے والے ذہنی مریض ڈاکٹرگرفتار

زمین کے تنازعے اور بیوی سے اختلافات کے نتیجے میں ذہنی مریض بن جانے والے ڈاکٹر پر سادہ پولیس نے قابو پالیا

اتوار 20 نومبر 2016 08:11

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20نومبر۔2016ء) زمین کے تنازعے اور بیوی سے اختلافات کے نتیجے میں ذہنی مریض بن جانے والے ڈاکٹر ابراہیم عالمانی جنہوں نے چار گھنٹے تک اپنی والدہ اور بچوں کو اسلحہ کے زورپر یرغمال بنایا ہوا تھا کو قاسم آباد پولیس نے گرفتار کرکے یرغمال بچوں اور بوڑھی خاتون کو بازیاب کرالیا۔ تفصیلات کے مطابق قاسم آباد کے علاقے پکوڑا چوک پر واقع ثناء پلازہ کے فلیٹ میں رہائشی ڈاکٹر ابراہیم عالمانی نے اپنے فلیٹ کا دروازہ بند کرکے اپنی ہی بوڑھی والدہ اور دو چھوٹے چھوٹے بچوں کو اسلحہ کے زور پریرغمال بنایا ہوا تھا جن سے مذاکرات کیلئے پولیس سمیت سیاسی اور سماجی تنظیموں کے رہنماؤں اور علاقے کے معززین نے کوشش کی لیکن کوئی بھی انہیں اسلحہ پھینک کر خود کو پولیس کے حوالے کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکا، تاہم کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ڈاکٹر ابراہیم عالمانی کی بہن اور بہنوئی وہاں پہنچے اور انہوں نے ان سے مذاکرات کیلئے دروازہ کھلوایا تو سادہ پولیس نے ڈاکٹر عالمانی پر قابو پالیا اور انہیں گرفتار کرکے ان کے بچوں اور بوڑھی ماں کو بازیاب کرالیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عالمانی کا کہنا ہے کہ ان کی زرعی زمین پر ان کے رشتے دار عظیم عالمانی نے قبضہ کرلیا ہے اس کے علاوہ ان کی اہلیہ بھی انہیں چھوڑ کر جاچکی ہے ۔ اُدھر ثناء پلازہ کے رہائشی افراد نے بتایا کہ ڈاکٹر عالمانی ذہنی مریض ہیں اور وہ ہر وقت اسلحہ لے کر گھومتے ہیں ، کئی مرتبہ فائرنگ بھی کرچکے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں خدشہ ہے کہ علاقے میں کوئی بھی جانی و مالی نقصان ہوسکتا ہے۔

علاوہ ازیں عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو بھی ثناء پلازہ پہنچے اور وہاں پہنچتے ہی انہوں نے حیدرآباد پولیس اور انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اتنا بڑا واقعہ ہونے کے بعد حیدرآباد کے ڈی آئی جی ، ایس ایس پی سمیت دیگر انتظامیہ کہاں ہے۔ اب تک اس مسئلے کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لیا، ڈاکٹر ابراہیم عالمانی ذہنی مریض ہیں اور وہ مسلح ہونے کے وجہ سے اپنی ماں اور بچوں کے ساتھ کچھ بھی کرسکتا ہے۔ اس سے انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ابراہیم عالمانی کی گرفتاری اور ان کے بچوں اور والدہ کی رہائی کیلئے عملی اقدامات کرتے ۔

متعلقہ عنوان :