اخبارات میں پکوڑے بکنے کی بات غلط ہے ،اخبارے کے ذریعے ہی لوگوں کودولت لٹنے کاپتہ چلا، افتخارچوہدری

یوسف رضاگیلانی ،پرویزاشرف اورشہیدذوالفقارعلی بھٹوسپریم کورٹ میں پیش ہوسکتے ہیں تونوازشریف کیوں نہیں ؟ پانامہ مقدمہ عمران خان کانہیں 20کروڑعوام کاہے ،نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 19 نومبر 2016 11:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19نومبر۔2016ء)جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے سربراہ ،سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے کہاہے کہ اخبارات میں پکوڑے بکنے کی بات غلط ہے ،اخبارے کے ذریعے ہی لوگوں کودولت لٹنے کاپتہ چلا،یوسف رضاگیلانی ،پرویزاشرف اورشہیدذوالفقارعلی بھٹوسپریم کورٹ میں پیش ہوسکتے ہیں تونوازشریف کیوں نہیں ؟پانامہ مقدمہ عمران خان کانہیں 20کروڑعوام کاہے ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ اخباروں میں پکوڑے بکنے والی بات پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ آج میڈیاہی ان بڑی خبروں میں انکشافات کرتاہے پانامہ لیکس سب سے بڑامقدمہ ہے ۔پانامہ لیکس کی اطلاع اخبارکے ذریعے ہی ملی تھی اوراخبارات کے ذریعے ہی لوگوں کودولت کے لوٹے جانے کاپتہ چلاتویہ کہناغلط ہے کہ اخباروں میں پکوڑے بکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اخبارات تعلیم کابڑاذریعہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پانامہ کامقدمہ عمران خان کانہیں بلکہ یہ مقدمے بیس کروڑعوام کی طرف سے استغاثہ ہے ،مقدمہ عوام اورصاحب اقتدارلوگوں کاہے۔انہوں نے کہاکہ نیلس اورنیسکول کمپنیوں کی خبراخبارمیں چھپنے کے بعدجوبھی مقدمہ لڑرہاہے وہ عوام کامقدمہ لیکرعدالت گیاہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں عوامی نیشنل پارٹی پراخباری تراشوں کی وجہ سے ہی پابندی لگی ہے ۔

ایل این جی کراچی بدامنی سٹیل ملزاوردیگرکئی مقدمات اخبارات کی خبروں پرہی بنے تھے ۔انہوں نے کہاکہ میرے دورمیں بھی اخبارپرکئی مقدمات بنے تھے آئین کاآرٹیکل 64بھی شہادت میں ایسے موادکوشامل کرنے کی اجازت دیتاہے تاہم ججزکوکچھ وضاحت چاہئے ہوتی ہے جووکلاء کودینی پڑتی ہے ا۔نہوں نے کہاکہ پانامہ مقدمہ ابھی تفتیش کے مراحل میں ے اس مقدمے میں الزام حکومت کے سربراہ پرہے ،نوازشریف کومقدمہ میں خودپیش ہوناچاہئے ،الزام نوازشریف پرہے توثبوت بھی انہیں ہی دینے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اس مقدمے کافیصلہ1990سے1999ء تک کے ثبوتوں پرہوناہے ،حامدخان بڑاوکیل ہے اس نے تین تقاریرپڑھی ،دوتقاریرعوام سے ہیں ایک پارلیمنٹ میں ہے ،جسے قانونی اورآئینی تحفظ ہے اوریہ تقریرایک ثبوت ہے دیکھنایہ ہے کہ حسین نوازکی قوت خریدتھی افتخارچوہدری نے کہاکہ کوئی بھی مجرم اپنے جرم کوآسانی سے نہیں مانتا،نیلس اورنیسکول کی خریداری 1993ء سے 1993ء کے درمیان ہوئی مال مسروقہ برآمدہوچکا،وزیراعظم کی اسمبلی تقریرکوبطورثبوت قبول کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ جب ذوالفقارعلی بھٹو،یوسف رضاگیلانی ،راجہ پرویزاشرف عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں تونوازشریف کوبھی پیش ہوناچاہئے ،ہم نیبھی لاہورہائی کورٹ میں مقدمہ دائرکیاہے ،عدالت نے درخواست کریں گے کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں رہے ۔انہوں نے کہاکہ جب سے انتخابات میں حصہ لیاکبھی بھی اپنی کمپنیوں کوظاہرنہیں کیاجوبددیانتی ہے شریف برادران آج تک یہ نہیں بتایاکہ دبئی پیسے کیسے گئے ہیں

متعلقہ عنوان :