ٹرمپ کی کابینہ، قریبی رفقا کو عہدوں کی پیشکش

سینیٹر جیف سیشنز کو اٹارنی جنرل ،نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ جنرل مائیکل فلِن کو ملے گا

ہفتہ 19 نومبر 2016 11:16

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19نومبر۔2016ء ) سینیٹر جیف امریکہ میں بغیر دستاویزات کے موجود پناہ گزینوں کو شہریت دینے کے خلاف ہیں اور وہ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے حق میں ہیں امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الاباما کے سینیٹر جیف سیشنز کو اٹارنی جنرل کا عہدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ جنرل مائیکل فلِن کو دیا جا رہا ہے۔

سینیٹر جیف کا شمار ٹرمپ کی مہم کے دوران قریبی رفقا میں ہوتا ہے۔ سینیٹر جیف سابق پراسیکیوٹر ہیں اور وہ 1996 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔دوسری جانب اطلاعات کے مطابق ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل فلِن نے ٹرمپ انتظامیہ میں نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ قبول کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سینیٹر جیف اور جنرل مائیکل دونوں ہی اپنے متنازع بیانات کے باعث سرخیوں میں رہے ہیں۔

تاہم ان دونوں کی تعیناتی کی تصدیق ابھی تک ڈونلڈ ٹرمپ نے نہیں کی ہے۔لیکن نئی انتظامیہ کے لیے عہدیداران کو منتخب کرنے والے حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ سینیٹر جیف اور جنرل مائیکل دونوں کو عہدوں کی پیشکش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایوان نمائندگان کے رکن مائیک پومپیو کو سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر کے عہدے کی پیشکش کی گئی ہے۔

تاہم رپبلیکن جماعت کی نیشنل کمیٹی کے ترجمان شون سپائسر نے سی این این سے بات کرتے ہوئے ان عہدوں کی پیشکش کی تصدیق نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا 'جب تک ڈونلڈ ٹرمپ نہیں کہتے تب تک اس کی تصدیق نہیں ہے۔'سینیٹر جیف اور جنرل مائیکل صدارتی مہم کے آغاز ہی سے ٹرمپ کے قریبی رفقا میں سے ہیں اور ان کے خیالات ٹرمپ سے ملتے جلتے ہیں۔سینیٹر جیف امریکہ میں بغیر دستاویزات کے موجود پناہ گزینوں کو شہریت دینے کے خلاف میں اور وہ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے حق میں ہیں۔

جنرل مائیکل کو اوباما نے ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے فارغ کیا تھا۔ جنرل مائیکل اس وقت سے اوباما کے خلاف ہیں اور وہ ٹرمپ کے اس بیان سے متفق ہیں کہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات ہونے چاہیئں، روس سے تعلقات بہتر کرنے اور اسلامی شدت پسندوں کے خلاف جنگ میں مزید تیزی لانی چاہیے۔سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے عہدے کی پیشکش کی جانے والے مائیک پومپیو نے ابتدا میں مارکو روبیو کی حمایت کی تھی لیکن صدارتی امیدوار کی دوڑ جیتنے کے بعد انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :