پانامہ کیس میں پی ٹی آئی کو دھچکا، حامد خان نے کیس کی مزید پیروی سے معذرت کرلی ،عمران خان کو آگاہ کردیا

میڈیا نے جو ماحول بنا دیا ہے میرے لیے مشکل کردیا ہے ، عدالت کا فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں ہونا چاہیے،حامد خان کا انٹرویو حامد خان کی خدمات کو سراہتا ہوں خواہش ہے وہ قانونی ٹیم کی سربراہی جاری رکھیں،عمرا ن خان

ہفتہ 19 نومبر 2016 11:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19نومبر۔2016ء ) پانامہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وکلاء پینل میں شامل پی ٹی آئی رہنما و سنئیر ایڈوکیٹ سپریم کورٹ حامد خان نے پارٹی کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کیس کی مزید پیروی سے معذرت کر لی ہے ۔ذرائع کے مطابق حامد خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بعض رہنما ؤں کی طرف سے الزام تھا کہ وہ کیس میں کمزور ہیں اور صحیح انداز میں کیس نہیں لڑ رہے جبکہ ایسا نہیں تھا ہم نے کیس کو ہر ممکنہ شواہد کی موجودگی میں مضبوط انداز میں لڑنے کی کوشش کر رہے تھے ،میں نہیں چاہتا کہ مجھے کسی قسم کی کیس کی کمزوری میں نشانہ بنایا جائے میں پارٹی مشن کے لیے ویسے ہی مخلصانہ طور پر اپنی کاوشیں جاری رکھوں گا۔

مزید کیس کی پیروی سے میں نے معذرت کر لی ہے ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں پانامہ کیس میں حکومت اور پی ٹی آئی کی طرف سے وکلاء کا تعلق بھی ایک ہی فرم سے بتایا جا رہا تھا ، عوام میں کچھ شکوک و شبہات پیدا ہو رہے تھے ۔جس کی بناء پر حامد خان نے مزید کیس کی پیروی سے معذرت کر لی ہے ۔دریں اثناء پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے جاری بیان کے مطابق سینئر ماہر قانون حامد خان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ٹیلی فون کیا ہے اور پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کے مختلف پہلووٴں پر گفتگو کی گئی ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران میڈیا مہم پر تشویش کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر حامد خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ میڈیا پر جاری مہم کے بعد میرے لئے سپریم کورٹ کی معاونت ممکن نہیں ہے ۔چیئرمین تحریک انصاف نے حامد خان کی خدمات پر انہیں سراہا اور کہا کہ خواہش ہے کہ حامد خان قانونی ٹیم کی سربراہی جاری رکھیں ،حامد خان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور تحریک انصاف سے انکی کمٹمنٹ کسی قسم کے شک و شبے سے بالا تر ہیں۔حامد خان نے کہا کہ خدمات کے اعتراف پر چیئرمین صاحب کا مشکور ہوں مگر مقدمے سے الگ ہونے کی اجازت دی جائے ۔

اس دوران سینیئر ایڈووکیٹ حامد خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تحریک انصاف کے ساتھ ہوں کیس کی نگرانی عمران خان خود کرتے ہیں بہت سے لوگوں نے مجھے بتایا کہ میڈیا پر بہت بدتمیزی کی جارہی ہے۔ میڈیا نے جو ماحول بنا دیا ہے میرے لیے مشکل کردیا ہے تاہم تحرک انصاف کا موقف درست اور وزن دار ہے اگر تحریک انصاف کے موقف درست نہیں تھا تو میں کیس نہ لڑتا عدالت کا فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے کیس پر بہت محنت کی وہ کیس کی پیروی جاری رکھ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو لندن روانگی سے قبل آگاہ کردیا ہے کہ میں عدالتی جنگ لڑ سکتاہوں تاہم میڈیا نے اپنی جانب سے کیس پر فیصلے دینا شروع کردیئے ہیں جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔

اور میڈیا کا عدالتی معاملات میں خبر شائع کرنا کوئی حدود نہیں رکھتا ہے۔