لندن کے فلیٹ خریدے نہیں گئے تھے ، سیف الرحمن

شیخ حامداورشریف خاندان میں تصفیہ ہواتھا،کرپشن کیس میں نوازشریف کوغلط سزاہوئی تھی ،ہیلی کاپٹران کانہیں تھا،سابق چیئرمین نیب

جمعرات 17 نومبر 2016 11:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17نومبر۔2016ء)سابق چیئرمین نیب سیف الرحمن نے کہاہے کہ لندن کے فلیٹ خریدے نہیں گئے ،2005ء یا2006ء میں شیخ حامداورشریف خاندان میں تصفیہ ہواتھا،کرپشن کیس میں نوازشریف کوغلط سزاہوئی تھی ،ہیلی کاپٹران کانہیں تھا۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں سیف الرحمن نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف کوجس ہیلی کاپٹرکیس میں سزاہوئی تھی وہ یوکرین سے خریداگیاتھااورروس سے پاکستان لایاگیاتھایہ ہیلی کاپٹرنوازشریف کے زیراستعمال رہاتھااوربعدمیں کریش ہوگیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے 2009ء میں جب کرپشن کے کیس کوچیلنج کیاتوقطرکے ایک راہنماعبدالرحمان ناصرنے عدالت کوخط لکھاتھاکہ ہیلی کاپٹران کی ملکیت ہے ،نوازشریف کوغلط سزادی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حمادبن جاسم قطرکے وزیراعظم رہے ،1999ء میں جب نوازشریف کومشرف نے قیدکیاتوسب سے پہلے حمادبن قاجاسم نے بات کی تھی اوروہ جیل میں نوازشریف سے جاکرملے تھے ا۔

نہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف کے جاسم بن جبرسے کاروباری تعلقات تھے ،جوحمادبن جاسم کے والدتھے ،شریف خاندان سے مل فروخت کرکے دوحہ میں سرمایہ کاری تھی ۔انہوں نے کہاکہ 2005ء یا2006ء میں جب حمادبن جاسم نے اپنے اکاوٴنٹس بندکئے توشریف خاندان اوران کے درمیان تصفیہ ہواتھااورانہوں نے لندن فلیٹس شریف خاندان کودیئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ شریف خاندان کوچالیس سال سے جانتاہوں لندن فلیٹس یامل کیلئے پاکستان سے کوئی پیسہ پاکستان سے نہیں آیا۔شیخ حامدنے 1993ء میں لندن میں جائیدادخریدی تھی علم نہیں کہ شریف خاندان نے لندن میں کب جائیدادخریدی ۔انہوں نے کہاکہ اعتزازاحسن نے قطرسے متعلق جوکہاوہ بالکل غلط ہے