پاکستان کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، مسلح افواج کسی بھی خارجی اور علاقائی سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہیں، حکومت دوسرے ممالک کے داخلی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی عمل پیرا ہے ،دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب انتہائی جامع، کامیاب اور مؤثر کارروائی ہے ، مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے ،لائن آف کنٹرول پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی سنگین جارحیت ہے، چین پاکستان اکنامک کوریڈور پاک۔چین دوستی کی ایک شاندار مثال ہے

وزیراعظم محمد نواز شریف کاپاک فوج اور پاک فضائیہ کی مشترکہ فوجی مشق رعد البرق کے موقع پر تقریب سے خطاب

جمعرات 17 نومبر 2016 11:13

خیرپور ٹامیوالی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17نومبر۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان کی مسلح افواج بلاشبہ مضبوط حربی صلاحیتوں کی حامل ہیں جو کسی بھی خارجی اور علاقائی سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہیں۔

بدھ کو یہاں پاک فوج اور پاک فضائیہ کی مشترکہ فوجی مشق رعد البرق دیکھنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی قومی سالمیت اور اقتصادی خوشحالی کے خلاف ملک کے دشمنوں کے عزائم سامنے آ گئے ہیں تاہم مسلح افواج کا عزم و استقلال دشمنوں کے مکروہ عزائم کے خلاف مضبوط دفاع ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی مشق رعد البرق نے قومی دفاع کیلئے ملک کی مسلح افواج کے عزم کو تقویت دی ہے اور یہ امر قابل اطمینان ہے کہ مسلح افواج اپنی صلاحیتوں کے باعث دنیا کی بہترین جنگی فوج بن گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے فوجیوں سے اظہار تشکر کیا جو ہمہ وقت چوکس ہیں اور ملک کیلئے عظیم قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قومی دفاع کی طاقت ہمارے ڈیفنس اسٹرکچر کے تمام حصوں سے ابھرتی ہے جو ایک جسم کی طرح کام کرتے ہیں اور دشمن کے خلاف ناقابل تسخیر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک اپنی قومی سلامتی سے غافل نہیں رہ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سٹرٹیجک وژن ہمارے مادر وطن کے دفاع کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دوسرے ممالک کے داخلی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی عمل پیرا ہے جو خط میں پائیدار امن چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کا ایک بڑا ہدف رہا ہے جن کی پشت پناہی اور مالی مدد بیرونی عناصر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ملک اپنی خود مختاری پر ایسے حملے برداشت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قوم اور مسلح افواج دشمنوں کے مکروہ عزائم کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گرد ہمارا حوصلہ پست نہیں کر سکتے بلکہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہمارا عزم مزید مضبوط ہو گا، ہم تمام ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف سینہ سپر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ فوجیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہشت گردی کی لہر کا خاتمہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن سے بحالی اور تعمیرنو کے عمل اور معمول کی زندگی کو بحال کرنا ہمارے لاء انفورسمنٹ سٹرٹیجی کا اولین مقاصد ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کو انتہائی جامع، کامیاب اور مؤثر قرار دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ کی بڑی وجہ ہے اور اس کے حل کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے جسے کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے پاکستانی فوجیوں کو شہید کرنا سنگین جارحیت ہے جس پر عالمی برادری کو توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیز فائر کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث سرحد پر صورتحال حساس ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فوجی مشق رعد البرق کے باعث پاکستان دشمن کے کسی بھی مکروہ عزائم کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل بڑا روشن ہے، عالمی معاشی ادارے ملک کی درجہ بندی کو مثبت قرار رہے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور پاک۔چین دوستی کی ایک شاندار مثال ہے۔ گوادر سے پہلے تجارتی قافلے کی روانگی کے ساتھ یہ مکمل طور پر فعال ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارتی روٹ کا حصہ بن چکا ہے جس سے ملک کی تقدیر سنور جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی ایجنڈا کے حصہ کے طور کسی صوبے یا علاقہ کو چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری کے فوائد سے محروم نہیں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک تمام ریاستی ادارے پرامن، ترقی پسند اور جمہوری پاکستان کے حصول کے اجتماعی مقصد کیلئے اکٹھے نہیں ہوتے جس کا تصور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ نے کیا تھا۔

قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے صحرائے چولستان کے خیرپور ٹامیوالی فائرنگ رینج میں پاک فضائیہ اور پاک فوج کی مشترکہ مشقوں ’’رعد البرق‘‘ کا مشاہدہ کیا جو مسلح افواج کی حربی تیاریوں کی مظہر تھیں۔ مشقوں میں بھاری آرٹلری لڑاکا طیاروں اور ایئر ڈیفنس ویپنز نے حصہ لیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل راشد محمود، بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف‘ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان‘ پاک بحریہ کے سربراہ محمد ذکاء اللہ کے ہمراہ بہاولپور سے تقریباً 70 کلو میٹر دور فائرنگ رینج میں آرٹلری کور کے الخالد ٹینکوں کو کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھا۔

پی اے ایف کے فائٹر ایئر کرافٹ میں جے ایف 17 تھنڈر، ایف 7 پی جی اور میراج طیارے شامل تھے جنہوں نے ریڈار سے بچتے ہوئے اپنے اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا۔ 4 ایف سولہ طیاروں کی فارمیشن فائرنگ فالکن (ایک طیارہ 24 ہزار پائونڈ دھماکہ خیز بم فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو زمین پر اپنے مخصوص ہدف کو بہتر انداز نشانہ بنا سکتا ہے ) نے کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

مشقوں کے دوران کوبرا گن شپ اور زیڈ 10 ہیلی کاپٹرز نے 6 کلومیٹر رینج میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ مشقوں میں مقامی طور پر تیارکردہ زمین سے فضاء میں مار کرنے والے میزائلوں‘ ملٹی بیرل راکٹ لانچرز‘ فضائی ریڈارز سے ہدف کی تلاش کا مظاہرہ کیا گیا۔ عملی مظاہرے ایف 16 طیاروں کے فلائی پاسٹ کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے جسے شرکاء نے بھرپور داد دی۔ بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے مشقوں کے اختتام پر وزیراعظم محمد نواز شریف کو سوینیئر پیش کیا ۔وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، سعودی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف سٹاف اور غیر ملکی سفارتکار موجود تھے۔