وزارت پیٹرولیم نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر دوبارہ امیدیں وابستہ کرلیں

ایران پر عالمی پابندیاں ہٹنے کے بعد گیس کی درآمدی قیمت میں مزید کمی کی جانے کا امکان

اتوار 13 نومبر 2016 13:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2016ء) وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے ای سی سی سے امیدیں باندھ لیں ۔وزارت پٹرولیم نے ایران پر عالمی پابندیاں ہٹنے کے بعد گیس کی درآمدی قیمت میں مزید کمی کی جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایران پر عالمی پابندیاں ہٹنے کے بعد وزارت پٹرولیم نے ایران سے گیس کی درآمدگی کے لئے پرتول لئے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لئے جلد ایرانی حکام سے ملاقات بھی متوقع ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا جبکہ گوادر سے ایران کی سرحد تک ایل این جی ٹرمینل کے لئے 80 کلومیٹر پائپ لائن پر بھی جلد کام شروع ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایران پر پابندیاں ہونے کی وجہ سے آئی پی منصوبے پرکام ترک کر دیا تھا لیکن ایران پر عالمی پابندیوں میں نرمی کے بعد منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے آئی پی گیس منصوبہ شروع ہونے سے بلوچستان اور سندھ کو جہاں ہزاروں جابز ملیں گی اس کے علاوہ ملک میں انرجی بحران پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی واضح رہے کہ ایران پاکستان منصوبہ گزشتہ دور حکومت میں شروع کیا گیا تھا اس دور کے صدر آصف علی زرداری نے منصوبے کے لئے کافی تکو دو کی اور اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لئے 2012 میں منصوبے پر عملی کام شروع کروایا تھا لیکن موجودہ دور حکومت میں عالمی دباؤ اور بھارت پر پریشر کی وجہ سے کام روک دیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :