شاہ نورانی درگاہ میں خودکش حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد جاں بحق ،110 سے زائد زخمی

دشوار پہاڑی علاقے کے باعث امدادی سرگرمیاں میں مشکلات کا سامنا حب ‘ خضدار اور لسبیلہ میں تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

اتوار 13 نومبر 2016 13:01

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2016ء) بلوچستان کے علاقے شاہ نورانی درگاہ میں خودکش حملے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد جاں بحق جبکہ 110 سے زائد زخمی ہوگئے دشوار پہاڑی علاقے کے باعث امدادی سرگرمیاں میں مشکلات کا سامنا ایف سی ‘ پاک فوج اور لیویز کے 50 سے زائد اہلکار پہنچ گئے جبکہ آواران سے ایف سی کی پلاٹون بھی متاثرہ جگہ پر پہنچ گئی مواصلاتی نظام نہ ہونے کے باعث زخمیوں اور لاشوں کو بروقت پہنچانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں حب ‘ خضدار اور لسبیلہ میں تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی اور محکمہ داخلہ بلوچستان نے کنٹرول روم بھی قائم کر دیا تاہم خضدار ‘ حب اور لسبیلہ کے سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو کراچی منتقل کر دیا گیا تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے شاہ نورانی درگاہ میں ہفتے اور اتوار کے روز چھٹی کے باعث سندھ بلوچستان اور ملک کے دیگر علاقوں سے آنے والے زائرین کو اس وقت خودکش حملہ کا نشانہ بنایا جب وہ دھمال میں مصروف تھے خودکش حملے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 45 سے زائد زائرین جاں بحق ہوگئے جبکہ 110 کے قریب زائرین زخمی ہوگئے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی حب اور کراچی سے ایمولینس کو شاہ نورانی کیلئے روانہ کر دیا گیا رات کی تاریکی کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں اور موبائل سروس نہ ہونے کی وجہ سے لواحقین کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے زخمیوں کو فوری طورپر ہسپتالوں میں منتقل کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں تاہم رات کی تاریکی کے باعث ہیلی کاپٹر کا استعمال نہیں ہورہا صوبائی ترجمان انوا الحق کاکڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حب اور خضدار دونوں سے ایمبولینسز روانہ ہو چکی ہیں تاہم ابھی ہلاکتوں کی حتمی تعداد نہیں بتا سکتے انہوں نے کہا کہ شاہ نورانی کا علاقہ کوئٹہ سے 300کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جس کی وجہ سے کمیونیکیشن کی مشکلات پیش آ رہی ہیں اندھیرا ہونے کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے امدادی کارکن فیصل ایدھی نے بتایا ہفتہ کی شام چھ بجے دھماکے کی اطلاع ملی تھی اور ہم نے 50ایمبولینس بھجوائی ہیں ہمارے 150کارکنان امدادی کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دربار شاہ نورانی کے خلیفہ نے ان کو بتایا ہے کہ اس دھماکے میں کم از کم 30افراد ہلاک ہوئے ہیں کمشنر قلات محمد ہاشم نے بتایا اس دھماکے میں کم از کم 30افراد ہلاک ہوئے ہیں شاہ نورانی مزار کے نگراں نواز علی نے بتایا کہ روزانہ غروب آفتاب سے کچھ دیر قبل دھمال ہوتا ہے اور اس کے لیے زائرین کی بڑی تعداد آتی ہے شاہ نورانی کے تحصیل دار جاوید اقبال نے بتایا کہ کم ازکم 30افراد ہلاک اور 70زخمی ہوئے ہیں ہفتہ اور اتوار کو کراچی سے لوگ درگاہ پر آتے ہیں جس کے باعث زائرین کی بڑی تعداد موجود تھی صوبائی وزیرِ صحت رحمت صالح نے ہلاکتوں کی تصدیق کی اور بتایا کہ 12ایمبولیسز علاقے میں بھجوا دی گئی ہیں اور فلاحی ادارے بھی امدادی سرگرمیوں میں مدد کر رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو منتقل کیا جاچکا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ دور دراز پہاڑی علاقے میں ہوا تھاانہوں نے بتایا کہ اندھیرے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں اور زخمیوں کو حب اور کراچی منتقل کیا جا رہا ہے خضدار میں انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ شاہ نورانی کے مزار میں ہوا جہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع تھی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق دھماکے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد زخمی بھی ہوئی جن کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے

متعلقہ عنوان :