ٹرمپ اوباما ملاقات ، دونوں رہنما الجھے دکھائی دیئے

بہت سے ایسے لمحات بھی آئے جب دونوں بہت سی ان کہی باتیں اپنے انداز سے دیکھنے والوں کو سمجھا گئے، ماہرین تجزیہ نگار

ہفتہ 12 نومبر 2016 11:11

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2016ء ) امریکی صدر باراک اوباما اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے دوران بہت سے ایسے لمحات بھی آئے جب دونوں بہت سی ان کہی باتیں اپنے انداز سے دیکھنے والوں کو سمجھا گئے۔ڈونلڈ ٹرمپ اور باراک اوباما کی ملاقات کو ترجمان وائٹ ہاوٴس نیبہت خوشگوار قراردیا ہے لیکن ملاقات کیموقع پرجاری کی جانے والی تصویریں کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہی ہیں۔

فلوریڈایونیورسٹی کے باڈی لینگویج ایکسپرٹ پیٹی وڈ نے اوباما، ٹرمپ ملاقات کا پوسٹ مارٹم کرتے ہوئے دونوں رہنماوٴں کے درمیان تناوٴ کو واضح کیا ہے جب کہ کئی موقع ایسے آئے جب دونوں رہنما ایک دوسرے کی طرف براہ راست دیکھنے سے گریز کرتے رہے۔پیٹی وڈ کے تجزیئے کے مطابق باراک اوباما میزبان ہونے کے ناطے کئی بار مسکرائے لیکن اپنی بیزاری چھپانے میں ناکام رہے۔

(جاری ہے)

اوباما کی نسبت ٹرمپ الجھن کا شکار اور آزمائش میں گھرے نظر آئے۔ اوباما کے بیٹھنے کا انداز اور ہاتھوں کی پوزیشن اْن کے پراعتماد ہونے کا اشارہ تھی۔ اوباما وائٹ ہاوٴس کے نئے مکین کوواضع پیغام دیتے نظر آئے کہ ابھی بھی امریکا کے صدر وہی ہیں۔دوسری طرف ٹرمپ کے بیٹھنے کا اندازاورہاتھوں کی پوزیشن بتارہی تھی کہ انہیں خود کو پْرسکون رکھنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ وائٹ ہاوٴس کے بیان کے مطابق صدر اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار کی پرامن منتقلی کا یقین دلایا ہے لیکن نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاوٴس آمد اور روانگی کی تصاویر جاری نہیں کی گئیں جو ایک غیرمعمولی بات ہے۔

متعلقہ عنوان :