2015ء میں شدید گرمی سے 1200 افراد کی ہلاکت کے باوجود پاکستان تاحال ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار دنیا کے دس بڑے ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہوا،گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس2017 رپورٹ
پاکستان اب بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 907 ملین ڈالر (تقریباََ 95 ارب روپے) کا نقصان ہو رہا ہے، جو سالانہ جی ڈی پی کا 0.0974 حصہ بنتا ہے، رپورٹ
ہفتہ 12 نومبر 2016 11:22
کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2016ء ) عالمی موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ برس آنے والی گرمی کی شدید لہر سے 1200 افراد ہلاک ہوئے، تاہم پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان ابھی تک ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار دنیا کے دس بڑے ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس 2017 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2015 میں آنے والے ہیٹ ویو سے 1200 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ پاکستان ابھی تک عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک کی فہرست میں 11ویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اب بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 907 ملین ڈالر (تقریباََ 95 ارب روپے) کا نقصان ہو رہا ہے، جو سالانہ جی ڈی پی کا 0.0974 حصہ بنتا ہے۔(جاری ہے)
گلوبل کلائمیٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو آنے والے سالوں میں سخت ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑیگا، پاکستان آنے والے وقت میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک میں 8ویں نمبر پر ہوگا، گزشتہ سال پاکستان کا نمبر ساتواں تھا۔
آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ہونے والے اولین ممالک میں ہنڈراس، میانمار اور ہیٹی بھی شامل ہوں گے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا سب سے برا اثر افریقی خطے پر ہوگا، جہاں کے 4 ممالک موزمبیق پہلے، ملاوی دوسرے، گھانا اور مڈغاسکر اس فہرست کا حصہ ہو ں گے۔گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس کی رپورٹ مرتب کرنے والے سونکی کریفٹ کے مطابق گزشتہ 20 سال سے ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے والے ممالک میں اکثریت ترقی پذیر ممالک ہیں، کیوں کہ یہ ممالک ترقی اور کاروبار کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلیوں پر بہت کم توجہ دیتے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلیوں کا موازنہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہیٹ ویو کی وجہ سے بھارت میں 4300 جب کہ فرانس میں 3300 لوگ مارے گئے، اس سے بات واضح ہوتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک دونوں پر پڑتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے چند سالوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک کی کیٹیگری میں ایک اور کیٹگری کا اضافہ ہونے والا ہے، اس کٹیگری میں پاکستان اور فلپائن جیسے ممالک شامل ہوں گے، جہاں مسلسل قدرتی آفات آتی رہتی ہیں۔انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نامی عالمی ادارے کے ایشیائی نمائندے ملک امین اسلم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ پاکستان میں مسلسل قدرتی آفات آتی رہتی ہیں، گزشتہ 20سال سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے شکار 10 بڑے ممالک میں شمار رہا ہے۔ملک امین اسلم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 3 اعشاریہ 8 بلین امریکی ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے، جو پاکستان کی سالانہ جی ڈی پی کا 0 اعشاریہ 6 فیصد بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کی آبادی سیلابوں اور گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ سے متاثر ہوگی اور اس کا اثر زرعی پیداور پر بھی ہوگا۔ملک امین کے مطابق گزشتہ 20 سالوں کے دوران پاکستان میں 133 قدرتی آفات آ چکی ہیں، کیوں کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت سے ایسے خطے میں موجود ہے، جہاں آفات آتی رہتی ہیں۔مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
ہفتہ 12 نومبر 2016 کی مزید خبریں
-
وزیر اعظم کادورہ سانگلہ ہل ،مسلم لیگ ن ٹکڑوں میں بٹی دکھائی دی
-
اوپن یونیورسٹی انتظامیہ نے میٹرک سطح کے انگریزی پیپر میں نامناسب سوال پر سخت نوٹس لے لیا
-
لاہورہائیکورٹ، جھنگ کے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والے دو امیدوار راشدہ یعقوب اور محمد احمد لدھیانوی نااہل قرار
-
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے ساتھ سی پیک منصوبے پر تفصیلی بات چیت ہوئی ،پرویز خٹک
-
اسلامی نظریاتی کونسل نے مردوں کے حقوق سے متعلق درخواست کوبحث کیلئے منظورکرلیا
-
گورنر سندھ کوبغیر بتائے ہٹایا گیا‘ شریف خاندان اپنی بادشاہت بچارہا ہے،بلاول بھٹو
-
عوامی تحریک کا وفاقی حکومت کی اقتصادی ترقی پر وائٹ پیپر جاری
-
اسلام آباد ،25سال میں ملک کے مختلف حکمرانوں نے 209ارب روپے کے قرضے معاف کرائے
-
رائیونڈ،تبلیغی اجتماع میں افغان باشندوں سے افغان شناختی کارڈ برآمد،فارنر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
-
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کا خالی پلاٹوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
-
لاہور،پی ٹی آئی نے نسوار و گٹکا کی فروخت روکنے کیلئے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرا دی
-
ٹرمپ اوباما ملاقات ، دونوں رہنما الجھے دکھائی دیئے
-
ترکی ،دہشتگردوں سے تعلق کے شبہ میں 370تنظیموں پرپابندی عائد
-
دولت اسلامیہ نے 40 لاشیں کھمبوں سے لٹکا دیں: اقوام متحدہ
-
شینگن زون، قومی سرحدوں کی نگرانی کی مدت میں تین ماہ کی توسیع
-
نائجیریا میں تین خود کش بمبار خواتین ہلاک
-
مصر میں دو لڑکیاں سیلفی بناتے ہوئے چوتھی منزل سے گر کر شدید زخمی ،ہسپتال منتقل
-
میکسیکو سے مذاق، فارمولا ون ڈرائیورپیریز کا ہاکرز سے اسپانسرختم کرنے کااعلان
-
ڈونلڈٹرمپ کا چین ، برطانیہ ،یورپی یونین کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کافیصلہ
-
جان ابراہم کی 'فورس 2' بھی پاک-بھارت مسائل کا شکار
-
ترک اخبار’جمہوریت‘ کے پبلشر کو بھی گرفتار کر لیا گیا
-
انتشار اور تشدد کی سیاست پھیلانے والوں کے لئے میں ڈکٹیٹر ہوں، چوہدری نثار
-
عوام کو ترقی کی راہ میں حائل ہونے والوں سے پوچھنا چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں،نوازشریف
-
آرمی چیف کا دورہ سوات ، قبائلی عمائدین میں گھل مگ گئے
-
اسلام آباد، عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کا اعلی سطحی اجلاس
-
بھارتی فوج کی ایل او سی پر وادی نیلم کے مقام پر گولہ باری، پاک فوج کا بھرپور جواب ، آئی ایس پی آر
-
تحریک انصاف پانامہ لیکس پر 323 صفحات پر مشتمل ثبوت سپریم کورٹ میں جمع کرا چکی ہے،شاہ محمود قریشی
-
پاکستان میں دہشت گردی کی واردات ہو جاتی ہے پتہ نہیں چلتا ٹیکنالوجی کس طرف سے استعمال کی گئی ،سینیٹر داؤد خان اچکزئی
-
گڈانی واقعہ،تحقیقاتی کمیٹی کا 90 فیصد کام مکمل ،رپورٹ جلد وزیر اعظم کو پیش کی جائیگی
-
2015ء میں شدید گرمی سے 1200 افراد کی ہلاکت کے باوجود پاکستان تاحال ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار دنیا کے دس بڑے ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہوا،گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس2017 رپورٹ
-
مقبوضہ کشمیر :بھارتی فوجیوں نے تین کشمیری نوجوان شہید کر دیئے
-
ترک صدر آئندہ ہفتے 2 روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے
-
ٹرمپ کی کامیابی کے ساتھ ہی مسلمانوں پر حملے شروع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.