عوام کو ترقی کی راہ میں حائل ہونے والوں سے پوچھنا چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں،نوازشریف

سی پیک پاکستان کی ترقی خوشحالی کا عظیم قومی منصوبہ ہے ملک کا نقشہ بدل دیگا نیا پاکستان کوئی اور نہیں ہم بنارہے ہیں ،ترقی کے مخالفین کا ایجنڈا ناکام بنادینگے فاٹا اور وزیر ستان میں دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑ دیا ہے ملک میں انٹرچینج ، موٹرویز اور سڑکوں کا جال اور ان کو سی پیک سے منسلک کیا جائے گا 2013میں ہم نے سانگلہ کی عوام سے کیا گیا انٹر چینج بنا کر اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوجائے گا ، پنڈی بھٹیا ں فیصل آباد موٹروے سے سانگلہ ہل انٹر چینج کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 12 نومبر 2016 11:16

شیخوپورہ،سانگلہ ہل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12نومبر۔2016ء )وزیر اعظم محمد نوا ز شریف نے کہا ہے کہہم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہیں، ترقی کے مخالفین کا ایجنڈا ناکام بنادینگے ، سی پیک پاکستان کی ترقی خوشحالی کا عظیم قومی منصوبہ ہے جس سے ملک آئندہ آنے والے سالوں میں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگا ،نیا پاکستان کوئی او ر نہیں ہم بنا رہے ہیں، کراچی کا امن ہم نے بحال کیا فاٹا اور وزیر ستان میں دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑ دیا، ملک میں انٹرچینج ، موٹرویز اور سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے اور ان کو سی پیک سے منسلک کیا جائے گا 2013میں سانگلہ ہل کی عوام سے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ سانگلہ ہل کی عوام کو انٹر چینج دیں گے آج الحمد اللہ ہم نے سانگلہ کی عوام سے انٹر چینج بنا کر اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے، 2018 تک ملک سے لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوجائے گا جب کہ عوام کو ترقی کی راہ میں حائل ہونے والوں سے پوچھنا چاہیے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پنڈی بھٹیا ں فیصل آباد موٹروے سے سانگلہ ہل انٹر چینج کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ایک بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر ، وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ ، رکن قومی اسمبلی بلال احمد ورک ، ڈاکٹر شذرہ منصب ،عرفان ڈوگر ، میاں شاہد ارکان صوبائی اسمبلی محمد عارف خان سندھیلہ ، رانا محمد ارشد بزرگ لیگی رہنماء میاں افضل تارڑ بھی موجود تھے ، وزیر اعظم نے کہا کہ2014اور حالیہ دھرنے ملکی ترقی خوشحالی کو سبو تاژ کرنے کی ایک سازش تھی جسے ملک کے غیور عوام نے ناکام بنا دیا پاکستان میں تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے کے پی کے میں عوام کی کیا خدمت کی ؟ ان کا مقصد صرف ملک میں انتشار پھیلانا اور ترقی کے جاری سفر کو روکنا ہے ملک میں اصل تبدیلی ہم لیکر آ رہے ہیں کے پی کے ، گوادر ، بلوچستان میں نئی سڑکوں کی تعمیر ، موٹرویز اور بجلی کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں کراچی کا امن ہم نے بحال کیا فاٹا اور وزیر ستان میں دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑ دیا 2013میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھی آج حکومت کی مثبت پالیسیوں کے باعث پاکستان دنیا کی دس ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہے ، آج پاکستان سٹاک ایکسچینج کی ترقی کی پوری دنیا معترف ہے ، چین ، ترکی سمیت دیگر دوست ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں قوم کو پچھلے حکمرانوں سے یہ بھی پو چھنا چاہیے کہ انہوں نے بجلی کے منصوبوں کیو ں نہیں لگائے ؟ اور آج قوم کو ان لوگوں سے بھی سوال کرنا چاہیے جو اپنے ذاتی مفاد کے لیے ملکی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں میاں نواز شریف نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کا نقشہ بدل رہا ہے 2018لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا سال ہے عوام کو سستی بجلی مہیا کی جا رہی ہے اس کے علاوہ کاشتکاروں کے لیے وزیر اعظم کسان پیکج کے تحت ٹیوب ویل کے لیے سستی بجلی ، کھاد اور بیجوں پر سبسڈی اور بلا سود قرضے دیے گئے ہیں ،وزیر اعظم نے بزرگ لیگی رہنماء میاں افضل تارڑ کے مطالبہ پر انٹر چینج سے ٹبہ شاہ بلوچاں تک دورویہ سڑک کی تعمیر ، فیصل آباد ساہیانوالا سے سانگلہ ہل تک ایکسپریس وے ،ننکانہ صاحب میں 250بستروں پر مشتمل نئے ہسپتال کی تعمیر ، سانگلہ ہل اور این اے 103کے لیے سوئی گیس کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے موٹر وے بنائی اس کے بعد کسی حکومت نے موٹر وے نہیں بنائی ہم پھر سے موٹر ویز بنارہے ہیں،ہسپتال اور تعلیمی ادارے بنارہے ہیں ، ہم ریلوے اور پی آئی اے کو ٹھیک کررہے ہیں ،ماضی میں حاجیوں کو بھی نہیں بخشا گیا ان کا پیسہ بھی کھایا جاتا تھا ، موجودہ حکومت کے بہترین حج آپریشن سے حاجی خوش ہیں ۔ دریں اثنا وزیر اعظم محمد نواز شریف کو این ایچ اے کے حکام نے بریفنگ دی اور بتایا کہ سانگلہ ہل انٹر چینج 3.7کلو میٹر لمبا ہے اور اس پر 29کروڑ92لاکھ روپے لاگت آئی ہے سانگل ہل انٹر چینج سے لاہور اسلام آباد سمیت فیصل آباد، حافظ آباد ،شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے عوام کی موٹر ویز تک آسان رسائی ممکن ہو گی اور سانگلہ ہل سے لاہور کا سفر ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک رہ جائے گا قبل ازیں وزیر اعظم نے وفاقی وزرا اور ارکان اسمبلی کے ہمراہ سانگلہ ہل انٹر چینج کے منصوبہ کی تختی کی نقا ب کشائی کی ۔