مکمل طو رپر صحت مند ہوں‘ مقدمات باعث پاکستان نہیں آ رہا‘ عدالتیں ٹھیک فیصلہ نہیں کر رہیں ‘ بھارت سے متعلق حکومتی پالیسی میں بہتری آئی ہے ‘ حکومت کو فوج سے ڈپلومیسی سیکھنی چاہیے ‘ مجاہدین کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف لڑ رہے ہیں ‘ دنیا میں ہم تنہائی کا شکار فوج کی وجہ سے نہیں حکومتی پالیسی کی وجہ سے ہو رہے ہیں‘قومی سطح کا لیڈر ہوں,سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 11 نومبر 2016 10:58

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11نومبر۔2016ء) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ میں اب مکمل طو رپر صحت مند ہوں‘ مگر مقدمات کی وجہ سے پاکستان نہیں آ رہا‘ عدالتیں ٹھیک فیصلہ نہیں کر رہیں ‘ بھارت سے متعلق حکومتی پالیسی میں بہتری آئی ہے ‘ حکومت کو فوج سے ڈپلومیسی سیکھنی چاہیے ‘ مجاہدین کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف لڑ رہے ہیں ‘ دنیا میں ہم تنہائی کا شکار فوج کی وجہ سے نہیں حکومتی پالیسی کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔

میں قومی سطح کا لیڈر ہوں۔ وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی مقدمات کی وجہ سے پاکستان میں نہیں آ رہا۔ میرے خلاف غیر آئینی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ عدالتیں غلط فیصلے کر رہی ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میری صحت بالکل ٹھیک ہے مگر کیسز کی وجہ سے واپس نہیں آ رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ لائن آف کنٹرول پر بھارت پاکستان کو اکسا رہا ہے۔

ہمیں بھرپور جواب دینا پڑے گا پھر بھارت خود ہی ٹھیک ہو جائے گا۔ بھارت سے متعلق حکومتی پالیسی میں کچھ بہتری آئی ہے۔ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر بات چیت ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فوج کی وجہ سے نہیں حکومتی پالیسی کی وجہ سے تنہا ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ فوج سے ڈپلومیسی سیکھے ‘ سابق صدر نے کہا کہ میں قومی سطح کا لیڈر ہوں کوئی ایسا شخص نہیں جو ایم کیو ایم کو متحد کر سکے۔ امریکہ کا صدر کوئی بھی ہو پاکستان کو فرق نہیں پڑتا۔ 18 ویں ترمیم نے وفاق کو کمزور کیا۔ صوبے چھوٹے ہونے سے مسائل حل ہوں گے۔