موصل،داعش کے ہاتھوں 80 خاندانوں کی جبری نقل مکانی

جمعہ 11 نومبر 2016 11:34

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11نومبر۔2016ء)عراق کے صوبے نینوی میں داعش تنظیم نے 80 خاندانوں کو موصل کے بائیں کنارے پر واقع علاقے فیصلی سے جبری ہجرت پر مجبور کر دیاہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش تنظیم موصل کے علاقوں میں اپنے سکیورٹی گشت کو مزید بڑھانے اور ان افراد کے خلاف سزائے موت پر عمل درامد کا ارادہ رکھتی ہے جو تنظیم کے مطابق دشمنوں کو معلومات پہنچانے میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

موصل کو داعش سے آزاد کرانے کے لیے 17 اکتوبر کو شروع ہونے والے عسکری آپریشن کو جاری رہتے ہوئے کئی ہفتے گزر چکے ہیں۔ مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی جانب سے صوتی پیغام میں "حوصلے" کا ٹیکہ ملنے کے بعد جنگجووٴں کے اندر پھر سے جان آ گئی ہے اور انہوں نے 5 افراد کو جاسوسی کے الزام میں موت کے گھاٹ اتار دیا۔سولی دی گئی ان پانچوں لاشوں کو راستوں کے چوراہوں پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا جس کا مقصد شہر کی 15 لاکھ کی آبادی کو واضح پیغام دینا تھا کہ مشرقی حصے کے بعض علاقوں کے ہاتھ سے نکل جانے کے باوجود شہر کی باگ ڈور تنظیم کے ہاتھ میں ہے۔

متعلقہ عنوان :