عمرہ زائرین پردوہزارریال اضافی فیس بدستوربرقرار

سعودی وزارت حج اور عمرہ کمپنیوں کی فیصلہ واپس لینے سے متعلق میڈیارپورٹ کی تردید دی حکومت کے اضافی فیس کے فیصلے پرمصرکاعمرہ بائیکاٹ جاری

بدھ 9 نومبر 2016 11:49

بھکر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9نومبر۔2016ء)عمرہ زائرین پردوہزارریال اضافی فیس بدستوربرقرار، سعودی وزارت حج کے ذرائع اور پرنسپل عمرہ کمپنیوں نے فیصلہ واپس لئے جانے سے متعلق میڈیارپورٹ کی تردیدکردی،ادھرسعودی حکومت کے اضافی فیس کے فیصلے پرمصرکاعمرہ بائیکاٹ جاری، پاکستان، ترکی ،تیونس ودیگرملکوں میں بھی شدید اضطراب پایاجاتاہے۔ پاکستان عمرہ ایجنٹ ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے تین سال کے دوران دوبارہ عمرہ کرنے والے زائرین سے دو ہزار ریال اضافی فیس کی وصولی کا فیصلہ واپس لیے جانے سے متعلق گزشتہ روز اخبارات میں شائع ہونے والی خبر بے بنیاد ہے جبکہ یہ فیس بدستور لاگو ہے۔

ایسوسی ایشن کے عہدیدارن نے فیس واپسی سے متعلق میڈیا رپورٹ پرجب سعودی عمرہ کمپنیوں سے رابطہ کیاتوانہوں نے سعودی وزارت حج کے ذرائع سے تصدیق کرنے کے بعداس خبر کی مکمل طورپرتردیدکی۔

(جاری ہے)

سعودی عمرہ کمپنیوں کے مطابق سعودی میڈیامیں بھی اس حوالے سے شوری کونسل کاکوئی فیصلہ شائع نہیں ہوا ۔ پاکستان عمرہ ایجنٹ ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق میڈیاریورٹ میں یہ بھی دعوی کیاگیاتھاکہ سعودی حکومت نے اضافی فیس وصول نہ کرنے کے فیصلے سے دنیابھرمیں اپنے سفارتخانوں کوبھی آگا ہ کردیاہے مگرجب اس سلسلے میں اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے اورکراچی میں سعودی قونصلیٹ سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے ایسے کسی فیصلے سے مکمل لاعلمی کااظہارکیا۔

پاکستان عمرہ ایجنٹ ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق میڈیارپورٹ میں سعودی سفارتخانوں کو عمرہ زائرین سے اضافی فیس وصول نہ کرنے کی ہدایت کئے جانے کادعوی بھی بے بنیاداورحقائق کے برعکس ہے کیونکہ عمرزائرین سے فیس سفارتخانے نہیں بلکہ سعودی وزارت حج لائسنس یافتہ کمپنیوں کے ذریعے وصول کرتی ہے ۔پاکستان عمرہ ایجنٹ ایسوسی ایشن کے ذرائع نے کہاکہ ایسی بے بنیاد اور من گھڑت خبریں شائع کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ تاریخ میں پہلی بار سعودی حکومت کی طرف سے جاری سال 2016-17میں تین سال کے عرصے میں دوبارہ عمرہ کرنے والے زائرین سے دوہزار ریال اضافی فیس وصول کرنے کافیصلہ کیاگیا جس کی دنیا بھر میں مخالفت سامنے آئی ہے خاص طورپر مصر نے جو عمرہ زائرین کی تعدادکے حوالے سے پہلے نمبر پر ہے عمرے کا بائیکاٹ کررکھا ہے اور اس نے اس سلسلے میں سعودی کمپنیوں سے معاہدے بھی نہیں کیے ہیں اسی طرح مراکش ، تیونس، ترکی اور دیگر مسلمان ملکوں نے بھی سعودی فیصلے پر عمرے کابائیکاٹ جاری رکھاہوا ہے جبکہ پاکستان میں بھی اضافی فیس کے سعودی فیصلے پر شدید تشویش پائی جارہی ہے۔

پاکستان عمرہ زائرین کی تعداد کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے۔گزشتہ سال پاکستان سے 10لاکھ افراد نے عمرہ کی سعادت حاصل کی تھی تاہم پاکستانی عمرہ کمپنیوں کے ذرائع کے مطابق اضافی فیس عائد کرنے کے فیصلے سے اب اس تعداد میں40فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :