سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اقتصادی راہداری منصوبے میں مغربی روٹ کی وضاحت کے حوالے سے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی

منگل 8 نومبر 2016 11:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8نومبر۔2016ء)سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں مغربی روٹ کی وضاحت کے حوالے سے پشاور ہائی کورٹ میں پیر کے روز رٹ پٹیشن دائر کر دی ۔اس موقع پر سینئر وزیر صحت شہرام خان ترکئی ،وزیر آبنوشی شاہ فرمان خان ،وزیر تعلیم محمد عاطف خان وپارلیمانی سیکرٹری برائے اینٹی کرپشن ڈاکٹر حیدر علی ،ایم پی اے محمود جان اور سینئر وکیل قاضی انور بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

سپیکر اسد قیصر کی مدعیت میں قاضی انور ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی رٹ پٹیشن میں سی پیک منصوبے میں مغربی روٹ کی تعمیر سے متعلق وفاق کی جانب سے مکمل وضاحت کا موقف اختیار کیا گیا ہے ۔بعدازاں ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری قومی سطح کا ایک اہم منصوبہ ہے جس سے پاکستان کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی ۔

(جاری ہے)

پاکستان معاشی لحاظ سے مضبوط اور عوام خوشحال ہو جائیں گے ۔سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کرے گا جس پر چینی حکومت لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدارت آل پارٹیز کا نفرنس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس اہم منصوبے سے تمام صوبے یکساں طور پر مستفید ہوں گے اور مغربی روٹ کو مرکزی روٹ کی حیثیت حاصل ہو گی اور اس روٹ کی تعمیر ترجیحی بنیادوں پر شروع کی جائے گی ۔

سپیکر نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ اے پی سی میں ہونے والے فیصلوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا جس سے خیبر پختونخوا سمیت دیگر چھوٹے صوبوں کے عوام میں بے چینی اور تشویش پھیلنے لگی ۔اسدقیصر نے کہا کہ اس ضمن میں وفاقی حکو مت کوہر فورم پر یاددھانی کرانے کے علاوہ صوبائی اسمبلی سے بھی پانچ قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرائی گئیں لیکن وفاق کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ کی تعمیر پر صوبے کی تمام سیا سی جماعتیں متفق ہیں کیونکہ اس اہم منصوبے سے ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل وابستہ ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت اور ان کے ہمنوا یہ تاثر پیش کر رہے ہیں کہ خیبر پختونخوا حکومت اس اہم منصوے کو سبوتاژکر رہی ہے ۔اسد قیصرنے واضح کیا کہ اس صوبے کی عوام نے ہمیں صوبے کے حقوق کے تحفظ کیلئے جو منڈیٹ دیا ہے ہم اس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہوں گے ۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اہم منصوبے سے متعلق چھوٹے صوبوں کے تحفظات کو دور کریں ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس اہم منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے ہرممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے کیونکہ یہ منصوبہ صوبے کی خوشحالی وترقی کا ضامن ہے ۔اس موقع پر وزیر آبنوشی شاہ فرمان اور وزیر تعلیم عاطف خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سی پیک منصوبے کو یر غمال اور متنازعہ بنانے کی بجائے تمام صوبوں کو یکساں طور پر ان کا حصہ دے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ عدالتی وپارلیمانی سطح پر بھی آواز بلند کرنے کے علاوہ دسمبر میں پاکستان تحریک انصاف اس سلسلے میں بھر پور احتجاج بھی شروع کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :