عراق، دو خودکش حملوں میں دو درجن کے قریب افراد ہلاک ،49زخمی

پیر 7 نومبر 2016 12:05

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7نومبر۔2016ء)عراقی شہر تکریت اور سامرہ میں خودکش بم باروں کی کارروائیوں میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور انچاس زخمی ہوگئے ہیں۔ عراقی پولیس نے اتوار کو بتایا ہے کہ خودکش بمبار نے صبح کے مصروف اوقات میں شمالی شہر تکریت سے پچاس کلومیٹر جنوب میں واقع شہر سامراء میں جنوبی داخلی دروازے پر بارود سے بھری ایمبولینس کو دھماکے سے اڑایا ہے ،حکام نے تکریت شہر میں اس خودکش بم دھماکے کے بعد کرفیو نافذ کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انھیں مزید بم حملوں کی بھی اطلاع ملی ہے۔ جبکہ ایک اور خودکش بمبار نے شہر میں العسکری مسجد کے باہر شیعہ زائرین کی کھڑی گاڑیوں کے درمیان بارود سے بھری کار کو دھماکے سے اڑایا ہے ۔ حکام کے مطابق دونوں دھماکوں میں کم ا ز کم 23افراد ہلاک اور 50کے قریب زخمی ہوگئے ہیں،ایک اطلاع کے مطابق سامرہ میں دس ایرانی بھی ہلاک ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں کئی کی حالت ناز ک بتائی جاتی ہے ،ہلاکتو ں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ یہ دونوں خودکش بم حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب عراقی سکیورٹی فورسز سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے خلاف ان کے آخری مضبوط گڑھ شمالی شہر موصل کا کنٹرول واپس لینے کے لیے ایک بڑی کارروائی کررہی ہیں۔عراقی فورسز نے گذشتہ تین ہفتوں کے دوران داعش مخالف اس کارروائی کے دوران نمایاں پیش قدمی کی ہے۔

متعلقہ عنوان :