رائے ونڈ،تبلیغی اجتماع کا اجتماع ،،جمعة المبارک کا خطبہ حضرت مولانا مفتی جمیل احمد نے دیا ، حاجی عبدالوہاب صاحب کا مندوبین سے روح پرور خطاب

ہفتہ 5 نومبر 2016 11:09

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5نومبر۔2016ء)مومن کی اصل زندگی بعد ازمرگ شروع ہوتی ہے جبکہ دنیا صرف اگلے جہان کی تیاری کیلئے ہے،بدقسمتی سے بنی نوع انسان اپنے آپ سے بہت بڑا دھوکہ کرتے ہوئے اس عارضی دنیا کو ہی اپنی اصل آماجگاہ سمجھ کر اسی کیلئے سب کچھ کرنے میں لگی ہوئی ہے حالانکہ دین الٰہی کے مطابق یہ دنیا فانی ہے اور اللہ تعالیٰ نے اسے ختم کرنے کیلئے قیامت کا دن مقرر کررکھا ہے جس دن ہر ذی روح چیز اور زمین و آسمان فنا کردیئے جائیں گے اور پھر اللہ تعالیٰ کی عدالت لگے گی جس میں دنیا میں گزارے ہوئے ایک ایک پل کا حساب دینا پڑے گا ،بہترین انسان وہ ہوگا جو قیامت کے دن اللہ کے حضور سرخرو ہوکر جنت میں جائے گا اور بدنصیب انسان وہ ہوگا جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دوزخ کا ایندھن بن جائے گا ، انسانوں کیلئے دنیا کو ہی مخصوص کیا گیا ہے کہ وہ یہاں رہتے ہوئے اپنے اعمال کے ذریعے اگلے جہان میں اپنے لئے جنت بنالے یا دوزخ خرید لے ،جمعہ کے روز تبلیغی اجتماع کے پنڈال میں بعدازنماز فجر امیر مرکزیہ حاجی عبدالوہاب صاحب کا مندوبین سے روح پرور خطاب،جمعة المبارک کا خطبہ حضرت مولانا مفتی جمیل احمد نے فرمایابعد ازنماز جمعہ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے توحید باری تعالیٰ کے عنوان پر مفصل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ساری کائنات اور مخلوقات پیدا کرکے ہر مخلوق خصوصاً انسا نوں اور جنات کو اپنی واحدانیت کی طرف راغب کیا ہے اور یہ اللہ کا حق ہے کہ اس کی ذات مبارکہ کو ہی وحدہ لاشریک مانا جائے اور اللہ کے علاوہ تمام جھوٹے خداؤں کا رد کیا جائے ،بعد ازنماز عصر مولانا محمد یعقوب اور بعد ازنماز مغرب مولانا محمد احمد لاڈ ،جبکہ گزشتہ شب مولانا محمد ابراہیم آف انڈیا کا بیان ہوا ،علمائے کرام اور بزرگان دین نے اپنے اپنے بیانات میں فرمایا کہ زندگی برف کی مانند ہے جس طرح انسان برف ضائع ہونے سے بچانے کیلئے پگھلنے سے پہلے اسے استعمال میں لانے کی کوشش کرتا ہے اسی طرح میرا رب بھی چاہتا ہے کہ زندگی ختم ہونے سے پہلے اسے کام میں لائیں اور اللہ کا کام اس کے بھیجے ہوئے دین پر عمل پیرا ہونا اور اسے دنیا بھر میں پھیلانا ہے ، انہوں نے کہا کہ دین اسلام کی سربلندی اور آبیاری کیلئے ہر مسلمان اپنا مال ،وقت اور جان لگائے اس عمل سے اسلام دنیا میں غالب ہوگا اور ہر مسلمان اپنا فریضہ ادا کرکے جنت کے حصول میں کامیاب ہوگا، انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان اپنے آپ کو کامل مسلمان بنائے ،اپنا رہن سہن اللہ تعالیٰ کے احکامات اور نبی اکرم ﷺ کے طریقوں کے مطابق ڈھالے ،برائیوں سے توبہ کرکے اپنے آپ کو نیکیوں کی طرف راغب کرے، دنیاوی لذتوں سے نکل کر دینی ماحول کی طرف آئے اور جس حال میں بھی ہے دین الٰہی کی سربلندی کیلئے نکلے اسی میں ہی دنیا بھر میں بسنے والے اربوں مسلمانوں کی دنیا وی اور اُ خروی زندگی کی کامیا بیوں کا راز مضمر ہے ،جمعہ کے روز سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین مولانا طارق جمیل، مولانایعقوب ،مولانا احمد لاٹ ،امیر جماعت حاجی عبدالوہاب نے کہا کہ دینی دعوت کی فکر اور تڑپ کو ہر کلمہ گو مسلمان کے دل میں پیدا کرنا،احیائے اسلام کیلئے زندگی کا گزارانا ،اکرام مسلم کی ترغیبات کو عام کرنا ہماری سوچوں کا محور ہونا چاہیے ،امت کی نجات امر بالمعروف ونہی عن المنکر میں مضمر ہے بھلائی کی دعوت دینا اور برائی سے روکنا۔

(جاری ہے)

بھلائی اور خیر کے معاملے کو عام کرنے کے لئے ہرامتی داعی بن جائے تبلیغی جماعت کا مقصد پوری دنیا میں اسلام کی دعوت پہنچانا ہے اس اہم کام کے فریضہ کی ادائیگی کے لئے ہر امتی کو گھروں سے نکالنا اس کام کی اہمیت پر محنت کرنا ہے دعوت و تبلیغ کی عالم گیر تحریک آقائے نامدارر ﷺکے بتائے ہوئے اصولوں پر کام کررہی ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نے خاتم الانبیاء بنا کر بھیجا نبوت کا دروازہ مقفل ہونے کے بعد اس کام کی ذمہ داری صحابہ اکرام نے احسن انداز میں نبھائی اسلام محبت ،اخوت اور امن کا دین ہے اسلامی معاشرے کی بنیاد سرور کائنات ﷺنے مدینہ طیبہ میں رکھی مہاجرین اور انصارکو آپس میں بھائی بھائی بنا دیا آنحضور ﷺنے مہاجرین اور انصار پر جو معاشرہ تشکیل دیا سادگی اور حیاء والامعاشرہ ، آج اس معاشرے کو قائم کرنے کی ضرورت ہے جس قوم کی معاشرت ختم ہوجائے وہ قوم تباہ ہوجاتی ہے فضول خرچی ،اسراف اور بے حیائی کی وجہ سے امت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ہر جگہ کی معاشرت نبی پاک ﷺکے معاشرے مطابق ہوجائے سادگی اور حیاء نبوت والے معاشرے کی نشانیاں ہیں نبی پاک ﷺنے ہرامتی کو سادگی کا حکم دیا اسراف اور فضول خرچی سے منع کیا حدیثوں میں آیا ہے کہ فضول خرچ شیطان کا دوست ہوتا ہے ایمان پر محنت کرنا ہوگی اکیلی ذات رب کائنات کی جس سے سب کچھ ہونے کا یقین، دنیا سے کچھ نہ ہونے کا یقین جب ہمارے دلوں میں آجائے گا تب اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول شروع ہو جائے گا مخلوق کا خالق سے تعلق مضبوط کرنا ہوگا نبی پاک ﷺ کی محنت کو اپنانا ہوگا ہم دعوت وتبلیغ کے کام کو بولیں گے،سوچیں گے ،سنیں گے اور رو رو کر اپنے ناراض رب سے گناہوں کی معافی مانگیں گے ہرامتی نے اس کام کو کرتے کرتے مرنا ہے مرتے مرتے کرنا ہے نفسا نفسی کے اس دور میں ہر شخص ایک ایسی گھٹن میں مبتلا ہے جس کا واحد علاج دعوت الی اللہ ہے اللہ کے ساتھ اس کے بندے کا تعلق جوڑنا ہی تبلیغ کا بنیادی مقصد ہے آج پوری بشریت اللہ کا تعارف چاہتی ہے ہر طرف یہی چیخ وپکار ہے کچھ اولاد کے لئے پریشان ہیں کچھ اولاد سے پریشان ہیں ،کچھ دولت کے لئے پریشان ہیں کچھ دولت سے پریشان ہیں الغرض ہر انسان پریشانی اور مصبیتوں میں جھکڑا ہوا ہے اپنی گھروں ،محلوں ،ملکوں کو ان گھٹنوں سے نجات دلانے کے لئے ہر امتی اپنا جان مال وقت دعوت میں لگائے مقررین نے مزید کہا کہ جب اللہ کسی کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتاہے تو اسکو آزمائش کی بھٹیوں سے گزارتا ہے جو اس آزمائش کی گھڑی میں ثابت قدم رہتے ہیں اللہ ان پر اپنی نوازشات کی بارش کردیتا ہے ، نماز جمعہ میں شرکاء کی تعداد چارلاکھ سے تجاوزکرگئی۔

رائے ونڈ جاری عالمی تبلیغی اجتماع میں جمعہ کی نماز مولانا محمد جمیل نے پڑھائی انہوں نے خطبہ میں کہا کہ مسلمانوں کو متحد ہو کر تبلیغ کے مشن کے ذریعے عالم کفر کے خلاف جہاد کرنا ہوگا پیار محبت اور امن کا پیغام ہی دوسروں کو ہماری جانب کھینچ سکتا ہے ہمارے پیارے نبی نے مذہب اسلام اپنی زبان اور کردار کے ذریعے پھیلایا اور ہمیں بھی ان کی سنت پر عمل کرتے ہوئے خلوص نیت سے نیکی پھیلاتے رہنا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا فانی ہے مسلمان کی اصل زندگی ہی مرنے کے بعد شروع ہوتی ہے کامیاب انسان وہ ہے جو اچھے اعمال کرکے اُ خروی زندگی میں سرخرو ہوجائے جبکہ ناکام ترین انسان وہ ہے جو دنیا پر رہتے ہوئے صرف دنیا بنانے میں ہی لگا رہے اور پھر سب کچھ یہیں دنیا پر غیروں کے لئے چھوڑ کر دنیا سے خالی ہاتھ بغیر اعمال کے دوسرے جہان چلا جائے جبکہ نماز جمعہ کے بعد مولانا طارق جمیل نے شرکاء سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو دنیا اور آخرت سنور جائیگی دنیا کی ہر چیز پر میرا اللہ بادشاہ قادر ہے ،پوری قائنات کا نظام بنانے والا میرا اللہ ہے ،اللہ تعالی ہماری شارغ کے قریب ہے اور دعوت و تبلیغ کے مشن کو زندگیوں میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیادنیاوی زندگی کی کامیابیوں کے لئے اپنی اُ خر و ی زندگی کو تباہ نہ کریں،آخرت کی زندگی ہمیشہ کے لئے اور دنیا کی عارضی ہے،کامل مسلمان وہ ہے جو دنیا میں رہتے ہوئے صالح عمل اختیار کرکے آخرت میں اپنی جگہ جنت میں بنالے ،تبلیغ دین کے لئے دن رات کوشاں مسلمان دنیا اور آخرت کی کامیابیاں سمیٹیں گے پنڈال میں مندو بین کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے بعدازنماز عصر مولانا یعقوب او رنماز مغرب کے بعد مولانااحمد لاٹ نے خطاب کیا جنہوں نے دعوت و تبلیغ کے عظیم مشن پراپنے بیانات میں کہا کہ دین کی دعوت عوام الناس تک پہنچانا انبیاء کرام کا شیوہ ہے اور ہمارے پیارے نبی ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے دین کو انسانیت تک پہنچانے کا فریضہ انجام دیتے ہوئے بے پناہ تکالیف اور مصائب کا سامنا کیا ہے نبی اکرم ﷺ چونکہ آخری نبی ہیں اور ان کے بعد نبوت کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند ہوگیا ہے اس لئے دعوت دین کے کام کو پوری انسانیت تک پہنچانا ہے۔

متعلقہ عنوان :