سپریم کورٹ کا بااختیار کمیشن 25روز میں پانامہ لیکس تحقیقات مکمل کرے،سراج الحق

بچے بچے کے زبان سے کرپشن مٹانے کا نعرہ لگوا دیا ہے، حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا بھی احتساب چاہتے ہیں،پشاور میں صابرحسین اعوان کے تقریب حلف برداری سے خطاب

جمعہ 4 نومبر 2016 10:44

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا بااختیار کمیشن 25روز میں پانامہ لیکس تحقیقات مکمل کرے،اور حکومت کے بجائے رپورٹ سپر یم کورٹ ہی میں پیش کریں ،ہم نے بچے بچے کی زبان سے کرپشن مٹانے کا نعرہ لگوا دیاہے، ہم حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا بھی احتساب چاہتے ہیں، وہ ضلع پشاور کے نومنتخب امیر صابر حسین اعوان کی حلف برداری کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

قبل ازیں انھوں نے دو سال کے لیے صابر حسین اعوان سے امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور کی امارت کا حلف لیا۔اجتماع سے صوبائی امیر مشتاق احمد خان ،نائب امیر ڈاکٹر محمدا قبال خلیل اور صابر حسین اعوان نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستا ن کے تمام مسائل کی جڑ کرپشن ہے اور اس کے خلاف سب سے پہلے دھرنا جماعت اسلامی نے1996میں قاضی حسین احمد کی قیادت میں دیا تھا اور انھوں نے خود کارکنوں کے درمیان پولیس کی لاٹھیاں کھا کر کرپشن کی جڑوں کو ہلا دیا تھا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ آٹھ ماہ سے ہم نے کرپشن کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کر رکھی ہے،ہم نے عوامی ریلیاں نکالیں۔ بڑے بڑے جلسے کیے۔ ملک گیر ٹرین مارچ کیااور ہم اس امر میں کامیاب ہو گئے کہ اب پاکستان کے بچے بچے کی زبان پر کرپشن کے خاتمہ کا مطالبہ ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات پر کان نہیں دھرا تو بالآخر سپریم کورٹ کا دروازہ ہم نے کھٹکھٹایا۔

بعد میں دیگر جماعتیں بھی اس میں شامل ہوئیں اور آج سپریم کورٹ نے کمیشن کے قیام جو فیصلہ دیا وہ ہماری ہی درخواست پر کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے ساتھ ہیں۔اس کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔میں نے سپریم کورٹ میں بھی یہ تجویز پیش کی ہے کہ سپریم کورٹ کے کمیشن کے دائرہ اختیار میں تمام ادارے ہونے چاہیے اوراس کی پابندی سب پر لازمی ہو۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں نے جمہوریت کو مذاق بنایا ہوا ہے۔ ہر سیاسی جماعت میں برائے نام انتخابات ہوئے اور بلا مقابلہ عہدیدار مقرر ہوئے۔ےء جمہوریت کے نام پر بادشاہت ہے اور یہی جماعتیں پاکستان میں بھی جمہوریت کے نام پر بادشاہت چاہتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ قوم کے لیے قربانیاں ہمیشہ غریب عوام دیتے ہیں اور کرپٹ مافیا ہر مشکل وقت میں بھاگ کر غریب عوام کو چھوڑ دیتا ہے۔

اس مافیا کی جیبوں میں گرین کارڈ ہوتے ہیں حکومت کرنے کے لیے آتے ہیں اور پھر قومی دولت لوٹ کر واپس امریکہ اور فرانس چلے جاتے ہیں۔بیرون ملک محنت کش پاکستانی ہر سال18ارب ڈالر بھجواتے ہیں اور براسرقتدار مافیا لوٹ مار کرکے اسی رقم سے دبئی،پانامہ، امریکہ اور برطانیہ میں جائداد خریدتے ہیں ۔انھوں نے کہ ہم ایسا پاکستان بنائیں گے کہ جس میں ہر بچے کے ہاتھ میں قلم ہوگا، ملاوٹ سے پاک غذا ملے گی،حکمران احتساب سے بالا تر نہیں ہوگا،حکمران پہرہ دیں گے اور عوام آرام کی نیند سوئیں گے۔