سانحہ گڈانی کے متاثرین کی صوبائی حکومت ہر ممکن امداد کریگی ، ثناء اللہ زہری

یقین دلاتے ہیں کہ اس سانحہ میں جو بھی غفلت کے مرتب پائے گئے انہیں ہر گز معاف نہیں کیا جائیگا لواحقین کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ہم اپنے ضمیراور اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعہ 4 نومبر 2016 10:36

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء)وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ سانحہ گڈانی کے متاثرین کی صوبائی حکومت ہر ممکن امداد کریگی اور لواحقین کو یقین دلاتے ہیں کہ اس سانحہ میں جو بھی غفلت کے مرتب پائے گئے انہیں ہر گز معاف نہیں کیا جائیگا لواحقین کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ہم اپنے ضمیراور اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ گڈانی کے بعد لیڈا ریسٹ ہاؤس حب میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا بریفنگ میں کیااس موقع پرسینیٹر آغا شہباز درانی، وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو ،اراکین صوبائی اسمبلی پرنس احمد علی بلوچ، سردار صالح محمد بھوتانی ،صوبائی وزیرزراعت سردار اسلم بزنجو،چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ ،کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی ،ڈپٹی کمشنر سید ذوالفقار علی شاہ ہاشمی،اسسٹنٹ کمشنر نعیم جان گچکی،ایس ایس پی جعفر خان ،ایم ڈی لیڈا سہیل مرزاچغتائی سمیت دیگر سرکاری محکموں کے افسران کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران بھی موجود تھے نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ سانحہ گڈانی میں ناقص حفاظتی انتظامات برتنے پر تین صوبائی محکموں کے افسران جوائنٹ ڈائیریکٹر لیبر ڈیپارٹمنٹ آغار سول نوشیروانی،جی ایم بی ڈی اے طارق بلوچ،اسسٹنٹ ڈائیریکٹر ماحولیات محبوب چنال کی معطلی اور شپ بریکنگ ایسوسی ایشن کے چئیرمین دیوان رضوان فاروقی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم آئین وقانون کے پابند ہیں کسی صنعتکار اور سرکاری افسر کو قواعد وضوابط کیخلاف ورزی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی انہوں نے کہا کہ سانحہ گڈانی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت نے بھی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے اور آج چیف سیکرٹری کے ہمراہ دورے کا مقصد حقائق سے آگاہی حاصل کرنا تھا انہوں نے کہا کہ سانحہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈمیں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے ورثاء کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں انصاف کی فراہمی تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ18ویں آئینی ترمیم کے بعد شپ بریکنگ یارڈ میں صنعتکاری کے شعبے سے وابستہ اس بات کے پابند ہیں کہ (CSR) کے تحت وہ کمیونٹی ویلفیئر کے حوالے سے اسکول ،واٹر سپلائی ،ہسپتال ،بجلی اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی لئے اپنے شرح منافع سے 15فیصد مقامی لوگوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کریں،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بیرون ممالک بیٹھ کر صنعتکار اربوں روپے کماتے ہیں لیکن سوشل سیکٹر کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے روگردانی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سانحہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی تحقیقات مکمل ہونے تک شپ بریکنگ میں بحری جہازوں کی کٹائی پر پابندی لگادی ہے انہوں نے کہاکہ ریسکیو آپریشن کی فوری تکمیل کے لئے ESFOAMکی خریداری اور مشینری کے ذریعے ریسکیو آپریشن کو مکمل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر کو احکامات جاری کردئیے ہیں انہوں نے بتایا کہ سانحہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں آتشزدگی سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 17ہوگئی ہے اور 58زخمیوں کو کراچی کے ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ گڈانی کے ماہیگیر اور مزدوروں کے بچے لاوارث نہیں ہے انکے بنیادی حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم انشاء اللہ اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی نہیں کریں گے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبائی حکومت میڈیا کی مثبت تنقید کا خیر مقدم کرتی ہے اور تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے تعمیر ہونی چاہیئے انہوں نے کہا کہ سانحہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں جاں بحق ہونیوالے مزدوروں کے خاندانوں کو معاوضوں کی جلد ادائیگی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :