پانامہ کیس کی سماعت ،نئے آرمی چیف کے تقررکے معاملے پر آئینی ماہرین کے درمیان ایک نئی بحث چھڑگئی

جمعہ 4 نومبر 2016 11:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4نومبر۔2016ء)سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نااہلی کاکیس ،پانامہ ایشوزسمیت نیوزگیٹ کی انکوائری زیرسماعت ہونے کے باعث نئے آرمی چیف کاوہ تقررکرسکتے ہیں کہ نہیں آئینی ماہرین کے درمیان ایک نئی جنگ چھڑنے کاامکان پیداہوگیاہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماسابق گورنروسابق اٹارنی جنرل پاکستان سردارلطیف کھوسہ نے کہاہے کہ ایسی صورتحال میں وزیراعظم کومستعفی ہوجاناچاہئے ،نئے آرمی چیف کاتقررتودورکی بات جب ان کے خلاف تحقیقات کاآغازکیاگیاہے توان کاموجودہ عہدہ پررہنااخلاقی جوازنہیں بنتاجبکہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماسابق سینیٹراورمعروف قانون دان سیدظفرعلی شاہ نے کہاہے کہ ابھی تک وزیراعظم کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں آیاہے تاہم یہ ان کاصوابدیدی اختیارہے کہ وہ نئے آرمی چیف کاتقررکریں یانہ کریں ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روزمیڈیامیں گفتگوکرتے ہوئے ایک سوال کے جواب پرسردارلطیف کھوسہ نے کہاکہ پاکستان کے وزیردفاع اپنی ہی فوج کے خلاف آگ بھری زبان استعمال کرتے ہیں تواس وقت دل خون کے آنسوروتاہے کہ یہ کیسے لوگ ہیں جواپنے ہی ملک کے مقدس اوردفاعی اداروں کے خلاف ایسازہراگلتے ہیں سپریم کورٹ کے باہراصل امپائرسپریم کورٹ کوقراردیکرودیگرامپائردونمبرکہناخواجہ محمدآصف کاپاک فوج کی جانب واضح اشارہ تھاجوکسی صورت ہرپاکستانی کوقابل قبول نہیں ہے