دنیا کے غریب ترین سربراہانِ مملکت

جمعرات 3 نومبر 2016 10:53

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3نومبر۔2016ء)سربراہانِ مملکت عام طور پر اپنی شان و شوکت اور ٹھاٹھ باٹ کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں مگر اِن میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے موجودہ دنیا میں اپنے فقیرانہ مزاج اور مال و دولت سے بے رغبتی کی بناء پر شہرت حاصل کی ہے۔2008 میں سلووینیا کے وزیرِاعظم بننے والے ”بوروت پاہور“ کو فروری 2012 میں معاشی بحران کے باعث یہ عہدہ چھوڑنا پڑا لیکن چند ماہ بعد ہی انہوں نے سلووینیا کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے حریف کو نمایاں فرق سے شکست دی۔

ان کے اثاثوں کی مالیت 44,280 ڈالر ہے۔پیشے کے اعتبار سے یہ ایک سرجن ہیں اور انہوں نے 2012 سے لے کر 2013 تک ایک قلیل مدت کے لیے پیراگوئے کے صدر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ ان کے اثاثے 40,000 ڈالر کے ہیں۔

(جاری ہے)

عوامی جمہوریہ چین کے موجودہ صدر وہاں کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیرمین بھی ہیں۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 39,720 ڈالر ہے۔

گزشتہ 22 سال سے بیلاروس کے صدر ہونے کے باوجود لیوکاشنکو کے اثاثوں کی مالیت صرف 33,873 ڈالر ہے۔بھارت کے صدر پرناب مکھرجی گزشتہ 40 سال سے سیاست میں ہیں اور 2012 سے بھارت کے صدر بھی ہیں۔ ان کے اثاثے 32,216 ڈالر مالیت کے ہیں۔انہوں نے 2013 میں ایک قلیل مدت کے لیے بلغاریہ کے نگراں وزیراعظم کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 26,929 ڈالر ہے۔

1987 سے زمبابوے کے صدر کے عہدے پر فائز رہنے والے رابرٹ موگابے کا شمار بھی دنیا کے غریب ترین سربراہانِ مملکت میں ہوتا ہے کیونکہ ان کے اثاثوں کی مالیت صرف 18,000 ڈالر ہے۔حامد کرزئی نے 2004 سے 2014 تک افغانستان کے صدر کا عہدہ سنبھالے رکھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے اثاثوں کی مالیت صرف 6,300 ڈالر ہے جو بہت حیرت انگیز ہے۔2005 سے 2013 تک ایران کے صدر رہنے والے محمود احمدی نڑاد اپنی صاف گوئی کے علاوہ سادہ مزاجی کے لیے بھی مشہور ہیں۔

ان کے اثاثے صرف 3,000 ڈالر کے مساوی ہیں۔ اس اعتبار سے وہ سیاسی بنیادیں رکھنے والے سب سے غریب سربراہِ مملکت بھی ہیں۔ہسپانوی نڑاد پوپ فرانسس کا اصل نام ”جورگے ماریو برگوگلیو“ ہے اور وہ 2013 سے پوپ کے عہدے پر فائز ہیں۔ یعنی اس وقت عیسائیوں میں رومن کیتھولک فرقے کے سب سے بڑے روحانی پیشوا ہیں۔ یہی بات انہیں ویٹیکن کا سربراہ بھی بناتی ہے۔ ان کے اثاثوں کی مالیت کچھ بھی نہیں کیونکہ پوپ/ ویٹیکن کا سربراہ، دنیاوی مال و دولت بالکل بھی جمع نہیں کرسکتا۔

متعلقہ عنوان :