امریکی صدارتی امیدواروں کی انتخابی مہم میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کی اکثریت سب سے زیادہ ذہنی الجھن اور جذباتی کشمکش سے دو چار ہیں،ڈائریکٹر لین بونکا

صدارتی انتخابات کی وجہ سے امریکی شہریوں کی ٹیلی ویژن شوز‘ کتابوں میں دلچسپی ختم ہوکر رہ گئی ہے، سروے

جمعرات 3 نومبر 2016 10:53

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3نومبر۔2016ء) امریکی عوام کی اکثریت کئی برسوں سے صدارتی انتخابات کے دوڑ میں شامل ‘ بدترین امیدواروں کی وجہ سے ذہنی تباؤ کا شکار ہے امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایسن کے ایک سروے کے مطابق امریکی عوام کی بالغ اکثریت پر مشتمل نصف آبادی صدارتی انتخابات کی وجہ سے ذہنی تناؤ اور دیگر نفسیاتی امراض کا شکار ہوگئی ہے۔

سروے میں کہا گیا ہے کہ ذہنی تناؤ‘ زہنی تھکن اور دیگر کئی نفسیاتی عارضوں میں مبتلا امریکی عوام کسی ایک مخصوص جماعت یا پارٹی سے تعلق نہں رکھتے بلکہ ان میں تمام پارٹیوں کے ووٹرز شامل ہیں۔ ایسی ہی ذہنی کیفیت کے دو چار ہونے والوں میں میری لینڈ یونیورسٹی کی ھیوبرٹ ھیمپرے پروجیکٹ کی نگران سہراپ رادا بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

جو ذہنی دباؤ کی وجہ سے شدید الجھن کا شکار ہے اور اس کی آنکھوں کے گرد حلقے بن گئے ہیں ۔

اے پی اے کی ایسوسی ایٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر لین بونکا کے مطابق سوشل میڈیا پر امریکی صدارتی امیدواروں کی انتخابی مہم میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کی اکثریت سب سے زیادہ ذہنی الجھن اور جذباتی کشمکش سے دو چار ہیں۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے ایک مضمون کے مطابق زیادہ تر امریکی عوام نے سمارت فونز کے ذریعے متحارب صدارتی امیدواروں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ترمپ کی انتخابی مہمات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

اخبار کے مطابق پل پل کی خبروں سے باخبر رہنا چاہتے ہیں جو کہ انووٹرز کے ذہنی تناؤ کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔ ایک دوسرے امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل کے مطابق حالیہ صدارتی انتخابات کی وجہ سے امریکی شہریوں کی ٹیلی ویژن شوز‘ کتابوں میں دلچسپی ختم ہوکر رہ گئی ہے۔ ہر وقت صدارتی امیدواروں کی خبروں اور تبصروں سے چمٹے رہنے کی وجہ سے بھی امریکی شہریوں میں ذہنی تناؤ اور دیگر نفسیاتی عوارض کی شرح بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :