داعش نے موصل میں 40 افراد کو قتل کرکے ہزاروں کو یرغمال بنالیا

داعش نے 25 ہزارافراد کو یرغمال بنایا جنہیں ڈھال کے طور پر استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے، ترجمان اقوام متحدہ

بدھ 2 نومبر 2016 11:07

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2نومبر۔2016ء) داعش نے عراقی سیکیورٹی فورسز کے 40 سابقہ اہلکاروں کو قتل ان کی لاشیں دریائے فرات میں بہادیں جب کہ 25 ہزار عام شہریوں کو اغوا بھی کرلیا جنہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے۔اقوامِ متحدہ میں انسانی حقوق کی ترجمان کے مطابق شدت پسند تنظیم داعش نے موصل کے علاقے حمام العلیل سے گزشتہ روز 25 ہزار عام شہریوں کو ٹرکوں، گاڑیوں اور منی بس میں سوار کرایا اور غالباً انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ فورسز داعش پر حملہ نہ کرسکیں۔

ترجمان کے مطابق اکثر گاڑیاں ضلع تل افعار کی جانب روانہ ہوئیں تو نگراں ہوائی جہازوں کے دباوٴ سے واپس ہوگئیں تاہم بعض گاڑیاں حمام العلیل سے 15 کلو میٹر دور ابو سیف کے علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس امر پر شدید تشویش ہے کیونکہ ہزاروں افراد کو داعش جبر کے ذریعے ایک سے دوسرے مقام تک لے جارہی ہے اور گزشتہ دو ہفتے سے یہی عمل دیکھا جارہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق داعش کے جنگجو ان بے گناہ لوگوں کو اپنی تنصیبات اور دفاتر کے قریب رکھیں گے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسانوں کو بطور ڈھال استعمال کریں گے جب کہ ان لوگوں کو گنجان آبادی والے علاقوں میں بھی رکھے جانے کا خدشہ ہے تاکہ داعش کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جاسکے۔ترجمان نے بتایا کہ داعش کئی لوگوں کو ہلاک کررہی ہے اور قتل ہونے والوں میں عراقی فورسز کے اہلکار شامل ہیں جب کہ ایسے ہی 40 سابق اہلکاروں کو موصل کے الشوریٰ ضلعے میں اور حمام العلیل کے دیہاتوں سے اغوا کرکے قتل کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :