وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی زیرقیادت پی ٹی آئی کا قافلہ برہان انٹرچینج پر پہنچ گیا،پولیس کی کارکنوں پر شدید شیلنگ ،تحریک انصاف کے کارکنوں نے جھاڑیوں کو آگ لگا دی ،علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا

حکومت نے خود لاک ڈاؤن کر رکھا ہے جسے کھولنے کیلئے ہم اسلام آباد جارہے ہیں ، ہمارے پاس ایک مہینے کا راشن رکھا ہوا ہے ، کچھ بھی ہو جائے ہمارا کاررواں چلتا رہے گا، پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی جا رہی ہے ، ہم بچے نہیں ہم نے پوری پلاننگ کر رکھی ہے،وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی میڈیا سے گفتگو

منگل 1 نومبر 2016 12:03

صوابی /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1نومبر۔2016ء) وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیرقیادت پی ٹی آئی کا قافلہ برہان انٹرچینج پہنچ گیا جہاں پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے کیلئے شدید شیلنگ کی جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے جھاڑیوں کو آگ لگا دی،علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا ۔پیر کی رات کے مطابق پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیرقیادت قافلہ برہان انٹرچینج پر پہنچ گیا ۔

قافلے میں 500گاڑیاں شامل تھیں،قافلے کے شرکانے جگہ جگہ سے جھاڑیوں کو آگ لگادی ۔دوسری طرف موٹر وے کی برہان انٹرچینج پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیرقیادت قافلے کو روکنے کیلئے کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو روکنے کیلئے شدید شیلنگ کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ حکومت نے خود لاک ڈاؤن کر رکھا ہے جسے کھولنے کیلئے ہم اسلام آباد جارہے ہیں ، ہمارے پاس ایک مہینے کا راشن رکھا ہوا ہے ، کچھ بھی ہو جائے ہمارا کاررواں چلتا رہے گا ۔

انھوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ بھی عمران خان کی فورس ہے ، دو ہزار کا گولہ ہے یہ کتنے گولے چلائیں گے ، ہم کشمیر فتح کرنے جا رہے ہیں جو ہم پر شیلنگ کی جا رہی ہے؟ ہم اسلام آباد جا رہے ہیں یہ ہمارا بھی ملک ہے ، انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی جا رہی ہے ۔ہم نے صوبے میں اور بھی لوگوں کو سٹینڈ بائی رکھا ہے ۔ ہم بچے نہیں ہیں ہم نے پوری پلاننگ کر رکھی ہے ۔

اس سے قبل پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سرحد پر صوابی موٹروے انٹرچینج میدان جنگ بن گیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سربراہی میں پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد صوابی سے اسلام آباد کیلئے نکلی تو قافلے میں صوبائی وزیر بھی شامل تھے ، قافلہ جیسے ہی صوابی موٹروے انٹرچینج پہنچا، وہاں انہیں پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔

تحریک انصاف کے کارکنان نے جب رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی تو وہاں موجود پنجاب پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے مظاہرین پر شیلنگ شروع کردی، پولیس کی شیلنگ کے بعد کارکنان بھی بپھر گئے اور اس دوران پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کچھ شیل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گاڑی کے قریب بھی گرے جس سے پرویز خٹک کو پیچھے ہٹنا پڑا جب کہ پولیس کی شیلنگ سے تحریک انصاف کے بعض کارکنان کی حالت غیر ہوگئی جس کے باعث انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

شیلنگ ہوتے ہی کارکنوں میں بھگدڑ مچ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ پی ٹی آئی کے مشتعل مظاہرین نے جھاڑیوں میں آگ لگا دی اور مورچہ بند ہو کر پولیس پر پتھراوٴ شروع کر دیا۔ کارکنوں نے پتھراوٴ کیلئے غلیل کا استعمال بھی کیا۔ تصادم کے نتیجے میں 2پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم 3گھنٹے سے زیادہ جاری رہا جس کے بعد ہارون آباد پل پر موجود مظاہرین کنٹینر کو راستے سے ہٹانے میں کامیاب ہوگئے ہیں،کارکنوں نے رکاوٹ کے طور پر لگائے گئے کنٹینرز موٹروے سے جھاڑیوں میں پھینک کر آگ لگادی،کارکنوں کی طرف سے گاڑیوں کو لگائی جانے والی آگ کے نتیجے میں سلنڈر پھٹنے سے یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہوئے ، تاہم دھماکوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی مشتعل کارکنوں نے 12سے زائد گاڑیوں اور موٹروے پر کھڑی موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگا دی۔

پولیس اہلکار تین گھنٹے مزاحمت کے بعد پسپا ہونے پر مجبور ہوگئے جس کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کا قافلہ رکاوٹیں ہٹانے کے بعد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیا، اس دوران مظاہرے کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔دوسری جانب پولیس کی شیلنگ اور ہنگامہ آرائی سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا گاڑی میں محصور ہو کر رہ گئے۔ ہارون پل پر پولیس سے جھڑپوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ جس طرح کشمیر میں ظلم ہورہا ہے ہمیں بالکل اسی طرح لگ رہا ہے کہ ہم پر بھی ظلم کیا جارہا ہے، ہمارا راستہ روکا گیا اور فائرنگ کی گئی، پولیس ہم پر شیلنگ کررہی ہے مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہفتوں کھڑے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہم پر اور ہمارے صوبے پر ظلم کررہے ہے، ہمارے پاس کوئی چاقو تک نہیں، یہ لوگ تشدد کررہے ہیں جس سے ہمارے لوگ بے ہوش اور زخمی ہورہے ہیں۔پرویز خٹک نے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں ہم کوئی تشدد نہیں کریں گے، ہم صرف بنی گالا اپنے لیڈر کے پاس جارہے ہیں کیونکہ ہم اپنے لیڈر کیساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ابھی اسلام آباد کو لاک ڈاوٴن کرنے کی کال نہیں دی، لاک ڈاوٴن کا فیصلہ عمران خان کریں گے لیکن حکومت راستے نہیں کھول رہی، ہمیں اجلاس میں شرکت کرنا ہے جس کے بعد لاک ڈاوٴن کا فیصلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ظالموں کے ساتھ بات نہیں کی جاسکتی، یہ لوگ قانون کو نہیں مانتے اور سڑکیں بند کرتے ہیں، ہمیں اپنے ملک کے دارالحکومت جانے نہیں دیا جارہا، حکومت نے تماشہ بنا کر رکھا ہوا ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ حکومت شیل پر کروڑوں روپے ضائع کررہی ہے، پولیس کے ذریعے دہشت گردی کی جارہی ہے، ہم کوئی احتجاج نہیں کررہے، پر امن راستہ یہی ہے کہ حکومت راستہ کھولے ہم کوئی شیشہ یا گملا تک نہیں توڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اگر بات کرنا ہے تو عمران خان اور ہماری سینئر قیادت سے بات کرے ہمیں وہاں سے احکامات ملیں گے جسے ہم مانیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایک مہینہ بھی لگ جائے تو بنی گالہ ضرور پہنچیں گے ، وفاقی حکومت مجھے گولی بھی مار دے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔