سینیٹ کمیٹی کا وزیر داخلہ،سیکرٹری داخلہ،چیئرمین نادرا کی اجلاس میں عدم شرکت کا سخت نوٹس

دو لاکھ 70 ہزار شاختی کارڈ بلاک،ایک لاکھ چھ ہزار جعلی دستاویزات والے افراد پکڑے، نادرا رجسٹریشن اتھارٹی ہے تحقیقاتی ادارہ نہیں،ڈی جی کی بریفنگ کمیٹی نے بلاک شناختی کارڈ کی جلد تحقیقات کیلئے سیکورٹی ایجنسیز کو جلد خط لکھنے اوربنیادی شہری سہولیات عارضی طور پر ختم نہ کرنے کی ہدایت

جمعہ 28 اکتوبر 2016 11:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکٹر کا وفاقی وزیر داخلہ، سیکرٹری داخلہ ، چیئرمین نادرا کی اجلاس میں عدم کاشرکت سخت نوٹس ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی کو بیورو کریسی اور وزیر مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں ۔ اجلا س کی بریفنگ بھی نہیں بجھوائی گی ۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کرنے اور وفاقی وزیر داخلہ ، سیکرٹری داخلہ ، چیئرمین نادرا کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت دی۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت داخلہ اور ملحقہ ادارے نادرا کی کم ترقی یافتہ علاقہ جات اور فاٹا میں پچھلے تین برسوں کی کارکردگی اور جاری کردہ شناختی کارڈوں کی تفصیل ، صوبہ وار، ضلع وار اور فاٹا کی ایجنسیوں میں بلاک کیے گئے شناختی کارڈوں ، نادرا میں کل ملازمین کی تعداد اور نادرا ملازمین کے خلاف کی گئی انکوائریوں کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ ، سیکرٹری داخلہ و چیئرمین نادرا ذمہ داران ہیں اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے ۔ سینیٹر گیان چند نے کہا کہ ذمہ داران کی عدم شرکت پر ڈی جی نادرا سے بریفنگ نہیں لینی چاہیے ۔ ڈائریکٹر جنرل نادرا بریگیڈیئر (ر)نثار نے آگاہ کیا گیا کہ کل دو لاکھ 70 ہزار شاختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں ، پنجاب کے 16 ہزار، سندھ کے 25 ہزار ، بلوچستان کے 18 ہزار981 ، خیبر پختونخوا میں36 ہزار 942 ، شامل ہیں ۔

نادرا نے ایک لاکھ چھ ہزار جعلی دستاویزات والے افراد پکڑے ہیں ۔ نادرا رجسٹریشن اتھارٹی ہے تحقیقاتی ادارہ نہیں ، کسی بھی شہری سے متعلق شک کو دور کرنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیز کو خط لکھے جاتے ہیں ۔ایک لاکھ چھ ہزا رشناخی کارڈ غیر ملکی شہریوں کے ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان خان کاکٹر نے کہا کہ نادرا سیکورٹی ایجنسیوں سے پتہ کرائے کہ ملک بھر اور آزا د کشمیر میں صرف پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کیے گئے ہیں ۔

جنگ آزادی کشمیر میں غازیوں کے سریٹفکیٹ لینے والوں کی شہریت کو چیلنج کیا جارہا ہے نادرا اپنی غلطی کی سزا پختونوں کو نہ دے اور کہا کہ پختونوں کے خلاف امتیازی سلوک نہیں مانتے ، ا س ملک کی شہریت کیا پختونوں کا حق نہیں ۔نادرا نے ہی بنگالی ، ہندوستانی ، سعودی عرب، افغانیوں ، سوڈانیوں کو شناختی کارڈجاری کیے ، شناختی کارڈ جاری کرنے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔

کمیٹی نے بلاک شناختی کارڈ کی جلد تحقیقات کیلئے سیکورٹی ایجنسیز کو جلد خط لکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بلاک شناختی کارڈوں کی تحقیقات مکمل ہونے تک بنیادی شہری سہولیات عارضی طور پر ختم نہ کی جائیں۔کمیٹی نے یہ ہدایت بھی دی کہ شناختی کارڈز کے کوائف کی تصدیق ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ مقامی بلدیاتی اداروں کے ممبران اور سربراہان سے کروائی جائے۔

ڈی جی نادرا نے آگاہ کیا کہ جغرافیائی اور سرحدی حالات کی وجہ سے سختی کی جارہی ہے ۔ غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے والے نادرا ملازمین کو ملازمتوں کے بر خاست کیا گیا ہے ان کے مقدمات ایف آئی اے کو بجھوائے گے ہیں۔ اور کہا کہ نادرا بورڈ نے ممبر پارلیمنٹ کے ذریعے تصدیق کی اجازت دے دی ہے ۔ سافٹ ویئر بنایا جارہا ہے ۔آئندہ پندرہ دنوں میں حکومتی منظوری مل جائے گی ۔

سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ محمد سلطان ولد محمد افسر کو ذاتی طورپر جانتاہوں ، شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا ہے ۔ذاتی لائسنس دوسال سے گم ہے نیا جاری نہیں کیا جارہا ، کوئٹہ دفترکا نادرا ملازم فہیم میرا لائسنس غلط استعمال کر سکتا ہے ،ڈی جی نادرا نے کہا کہ 96 ہزار غیر ملکیوں کو نوٹس دے کر ان کے کارڈ معطل کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کی ملکی سلامتی کے حوالے ترجیحات ہیں ، بلاک شدہ کارڈوں کی بحالی کیلئے وقت کا تعین بھی نہیں ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد عثمان خان کاکٹر نے کہا کہ اکثر شہریوں کے پانچ چھ سال سے شناختی کارڈ بلاک ہیں علاج ، سفر میں مشکلات ہیں۔ بچوں کے ”ب“فام نہیں بنائے جا سکتے ۔ بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ کراچی ، نواب شاہ ، لاہور ، ملتان کی طرح نادرا قواعد وضوابط کی ملک بھر میں یکساں پالیسی پر عمل کیا جائے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان خان کاکٹر نے کہا کہ یوسف رمزی ، مالک ریگی اور ولی محمد کے شناختی کارڈکوئٹہ سے بنائے گئے۔

چکوال میں 70 سال سے رہائش پذیر خاندان کا شناختی کارڈ ابھی تک تصدیقی مراحل میں ہے ۔ڈی جی نادرا نے کہا کہ پختونوں کیلئے امتیازی قوانین بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔ ہر شہری ہمارے لئے برابر ہے ۔ ہمیں اپنا ملک عزیز ہے ، مشکوک لوگوں کو پیچھا کرتے ہیں۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹر ز محمد اعظم خان موسیٰ خیل، گیان چند، مولانا تنویر الحق تھانوی کے علاوہ ڈی جی نادرا بریگیڈیئر (ر) نثار اور نادرا کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :