اندرونی اور بیرونی قوتیں ملک کو توڑنا چاہتی ہیں،جاوید ہاشمی

عمران خان کا دھرنا ملک کے حق میں نہیں‘ کامیابی ہو یا ناکامی ملک کیلئے بہترنہیں، پریس کانفرنس

منگل 25 اکتوبر 2016 11:32

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اکتوبر۔2016ء) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آج ملک تشویشناک صورتحال سے دو چارہے‘ اندرونی اور بیرونی قوتیں ملک کو توڑنا چاہتی ہیں۔ ایسے میں عمران خان کا دھرنا ملک کے حق میں نہیں ہے‘ کامیابی ہو یا ناکامی ملک کیلئے بہترنہیں۔ یہ بات انہوں نے سوموار کی شام اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ آج پاکستان کے خلاف سازشیں عروج پر ہیں ہم اس وقت اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہیں‘ کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے جو انہوں نے قربانیاں اس سے بھارت پریشان ہے۔ بھارت خون بہا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہو یا راحیل شریف یا عمران خان مجھے ان کی شخصیت سے کوئی تعلق نہیں میں تو یہ چاہتا ہوں کہ ملک میں پارلیمانی نظام قائم رہے اور عسکری ادارے مضبوط ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ روس اوربھارت یہ چاہتے تھے کہ سی پیک کا منصوبہ نہ بنانے لیکن روس نے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور اب پاکستان میں مشقیں کررہا ہے بھارت بھی گھٹنے ٹیک دے گا کیونکہ اس کو واہگہ کے راستے جو فائدہ ہو سکتا ہے وہ کسی اور صورت میں نہیں ہوسکتا۔ بھارت یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے گوادر تک کا راستہ بنایا جائے بھارتی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی انہوں نے کہاکہ یہ سازشیں اندرونی نہیں بلکہ بیرونی سازشیں بھی ہیں یہ وقت نواز شریف ‘ راحیل شریف اور عمران خان کے مقابلے کا وقت نہیں ہے اور عمران خان نے کبھی کور کمیٹی کے فیصلوں کونہیں مانا بلکہ باہر سے آنے والے کسی اشارے کا انتظار کرتے ہیں حالانکہ کور کمیٹی کے لوگ اختلاف رائے رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان استعمال ہورہے ہیں اور ہوتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں پرویز خٹک نے کہا کہ ہم سی پیک پر ان کی بات نہیں مانتے لیکن چین کے سفیر نے کہا کہ سی پیک تمام راستوں سے گزرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمر اور عارف علوی سے پوچھ لیں کہ میں نے جو عمران خان کو مشورے دیئے انہوں نے کبھی نہیں مانے انہیں کہیں اور سے اشارہ آتا ہے تو ان کے مشورے مانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف ‘ راحیل شریف اور عمران خان مستقبل کوئی دلچسپی نہیں مجھے تو پاکستان کے مستقبل سے دلچسپی ہے آج پاکستان کو خطرناک زون میں دھکیل جارہا ہے اس سے پاکستان ہی نہیں بلکہ کشمیریوں کوبھی نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پر عمران خان نے اعتماد کا اظہار کیا ہے تو اس کا انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ترقی کی ہے اور اس کیلئے پاکستان مزید ترقی کا راستہ ہے اور بھارت بھی چھ سات ماہ میں روس کی طرح گھٹنے ٹیک دے گا۔

چین اور بھارت کی ترقی کی لکیریں پاکستان میں ہیں کل بھارت کو بھی کشمیر کا مسئلہ حل کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن قوتوں نے مودی کو بٹھایا ہے وہی قوتیں مودی کو پاکستان کے ساتھ بٹھانے پر مجبور ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدان دور کی نہیں سوچتے میں نے پندرہ سال پہلے کہا تھا کہ بھارت پاکستان کے سامنے گھٹنے ٹیک دے گا میں تمام لوگوں سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ اپنی کامیاب یا ناکامی کی بجائے دوسروں کی جنگیں نہ لڑیں۔

عمران خان بغیر سوچے سمجھے فیصلہ کرتے ہیں۔ نواز شریف یا جہانگیر ترین یا کسی کی بھی آف شور کمپنیاں ہیں ان کا حساب ہونا چاہیے عمران خان نے شوکت خانم کا پیسہ آف شور کمپنیوں کو کیوں دیا وہ ڈوب گیا اس کا بھی جواب ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور سسٹم کو چلنا چاہیے انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ اگر یہ جمہوری نظام ختم ہوجاتا ہے تو تین ماہ میں الیکشن ہوجائیں گی انہوں نے کہا کہ فوج کو سمجھ ہے کہ حکومت چلانا ان کے بس کی بات نہیں ہے حالات خراب ہوجائیں گے اس سے کرپشن میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسامہ بن لادن کے واقعہ کے موقع پر مجھے جرنیلوں نے کہاکہ مجھیب بچائیں تو میں نے اسمبلی میں تقریر کی تھی جس پر فوج کے حق مین تالیاں بجتی رہیں اس وقت تینوں افواج کے چیفس نے مجھے سلیوٹ کیا تھا اور جنرل پاشا نے کہا کہ ہم نے آپ کو غلط سمجھا ہم سے بہت غلطیاں ہوئیں اور آپ کو مارا اور زخم دیئے ہم معافی جاچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شاہ محمود اور جہانگیر ترین کی بات بھی نہیں مانتے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے کہا تھا کہ ملکی پیسہ ملک میں لائیں اسی بات پر وہ مجھ سے ناراض ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ صرف پارلیمنٹ نہیں فوج بھی ادارہ ہے فوج میں دراڑیں پیدا نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فوج نے ضرب عضب میں جو کام کیا ہے اس کی وجہ سے کراچی میں حالات بہت رہین عسکری ادارون کو مضبوط ہونا چاہیے ا

متعلقہ عنوان :