مسئلہ کشمیر بنیادی تنازعہ، برطانیہ اس کے حل کیلئے ٹھوس کردارادا کرے، نوازشریف

عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں،نوازشریف دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل تحسین ہیں، صحت اور تعلیم کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی،مارک لائل گرانٹ سے ملاقات کے دوران گفتگو

منگل 25 اکتوبر 2016 11:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25اکتوبر۔2016ء)وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ بنیادی تنازعہ ہے ، برطانیہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کیلئے ٹھوس کردار ادا کرے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے،پاکستان ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر مارک لائل گرانٹ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے خطے کی مجموعی امن وامان اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ، مارک لائل گرانٹ نے پاک افواج، عوام اور حکومت کی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیوں کی تعریف کی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے بارے وزیراعظم کی پالیسیوں کو سراہا ،مارک لائل گرانٹ نے آئی ایم ایف پروگرام کامیابی سے مکمل کرنے پر وزیراعظم کو مبارکباد پیش کی ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج معصوم ونہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے ، بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنوں کا استعمال کیا جارہاہے جس کے باعث سینکڑوں کشمیریوں کی بینائی چلی گئی ہے اور درجنوں دیگر اس کے استعمال سے متاثر ہوئے ۔بھارتی فوج کی بربریت سے تقریباً100سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے اس کے حل سے ہی خطے میں امن کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیرکا کیس اقوام متحدہ کے پاس پڑا ہے اس لئے اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کوحل کرنا چاہیے کشمیریوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں، برطانیہ کو اس سلسلے میں اپنا ٹھوس اور موثر کردار ادا کرنا ہوگا ۔ اس موقع پر برطانوی قومی سلامتی کے مشیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی ہمسایہ ممالک سے تعاون ، امن پالیسی کی حمایت کرتے ہیں،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اوردہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل تحسین ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صحت اور تعلیم کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔