وزیراعلیٰ پنجاب سے جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

شکست خوردہ منفی سیاست کے علمبردارسی پیک بند کرنے کے درپے ہیں ،شہباز شریف اسلام آباد بند کرنے کا اعلان 18کروڑ عوام کے ساتھ کھلی دشمنی ہے :مولانا فضل الرحمان پاناما کیس کی عدالت عظمی میں سماعت کے بعد سڑکوں پر آنے کا کوئی سیاسی اور اخلاقی جوازباقی نہیں

پیر 24 اکتوبر 2016 10:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے آج یہاں جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اورملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماوٴں نے اسلام آبادبند کرنے کے اعلان کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قراردیا۔مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد بند کرنے کا اعلان پاکستان اور 18کروڑ عوام کے ساتھ کھلی دشمنی ہے ۔

پاناما کیس عدالت عظمی میں لیجانے کا اپوزیشن کامطالبہ تسلیم ہونے اورعدالت عظمی میں سماعت شروع ہونے کے بعد سڑکوں پر مظاہرے کرنے کا کوئی سیاسی اور اخلاقی جوازباقی نہیں ۔عدالت میں سماعت شروع ہونے کے بعد مظاہرے جاری رکھنا عدالت سے اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے عدالت پر دباوٴ ڈالنے کے زمرہ میں آتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی پے درپے شکستوں کا انتقام غریب عوام سے نہ لیں۔

کوئی ذی شعور پاکستانی ایسے غیر جمہوری اورغیر آئینی اقدام کا ساتھ نہیں دے گا۔عمران خان ترسی ہوئی قوم پر رحم کریں اور مثبت جمہوری طرز عمل کا مظاہرہ کریں ۔وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد بند کرنے والے تیزرفتارترقی کے سفر کو بند کرنا چاہتے ہیں ۔منفی سیاست کے علمبردارسی پیک کو بند کراکے 18 کروڑ عوام کی خوشیاں چھیننے کے درپے ہیں اوران شکست خوردہ عناصر کو نظر آرہا ہے کہ تیزرفتارترقیاقی منصوبے مکمل ہوگئے تو ان کی رہی سہی سیاست بھی ختم ہوجائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلام آبا د بند کر کے انتشار کی سیاست کرنیوالے پھر تماشہ لگا کر پاکستان کی جگ ہنسائی چاہتے ہیں لیکن باشعور پاکستانی عوام ترقی کے دشمنوں کے چہرے پہچان چکے ہیں ا ورقوم ایسے کسی تماشے کا حصہ نہیں بنے گی۔اس موقع پر وفاقی وزیر اکرم خان درانی اورجمعیت علمائے اسلام (ف) پنجاب کے امیر عتیق الرحمان بھی موجود تھے ۔