وزیراعلیٰ شہبازشریف کی تعطیل کے روزبھی تین گھنٹے طویل ویڈیوکانفرنس

انسداد ڈینگی کی بعض ادویات کی بروقت خریداری نہ کرنے کی انکوائری رپورٹ پیش غفلت اورسستی کا مظاہرہ کرنیوالوں کے تعین کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے ،وزیراعلیٰ

پیر 24 اکتوبر 2016 10:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے انسداد ڈینگی کی بعض ادویات کی خریداری میں تاخیر اور غفلت کا مظاہرہ کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے اوران کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی عمل میں لانے اوراس ضمن میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں انسانی زندگیوں کا معاملہ ہو وہاں ایک سیکنڈ کی بھی تاخیر مجرمانہ غفلت ہوتی ہے جو کہ ہرگز برداشت نہیں ۔

وہ آج تعطیل کے روزویڈیو لنک کے ذریعے ایک اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔تین گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں چےئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے رواں مالی سال کے دوران انسداد ڈینگی کی بعض ادویات کی بروقت خریداری نہ کرنے کے حوالے سے اپنی انکوائری رپورٹ پیش کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب صوبہ بھر میں انسداد ڈینگی کیلئے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

انسداد ڈینگی کی ادویات کی خریداری کیلئے وضع کردہ پروٹوکول بھی موجود ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس پروٹوکول پر عملدرآمد نہیں کیاگیا۔محکمہ کی جانب سے موثر نگرانی کا نظام موجود ہوتا تو ان ادویات کی خریداری کے عمل میں تاخیر نہ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ محکموں اوراداروں کو ازخود بروقت اقدامات کر کے فیصلے کرنا ہوں گے اوراپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے فرائض ادا کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ محکمے کی جانب سے بروقت انسدادڈینگی ادویات کی خریداری نہ کرنامجرمانہ غفلت ہے ۔ غفلت ،سستی اورکوتاہی کا مظاہرہ کرنے والوں کا تعین کیا جائے اوران کیخلاف بلاتفریق قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کی جائے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے7 روز کے اندرجامع لائحہ عمل مرتب کر کے پیش کیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے تنبیہ کی کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات ہر گز برداشت نہیں کریں گے کیونکہ ایک ایک جان عزیز ہے ۔محکموں کو اب جاگنا ہوگااوراپنے فرائض پوری ذمہ داری سے سرانجام دینا ہوں گے۔مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،چیف سیکرٹری،ایڈیشنل چیف سیکرٹری،چےئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم،سیکرٹری قانون اور متعلقہ حکام نے سول سیکرٹریٹ سے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :