مارشل لاء آئے گا نہ ہی اسلام آباد میں تصادم کا خدشہ ہے،فضل الرحمان

کچھ لوگ اسلام آباد کو ہر صورت بند کرنا چاہتے ہیں، پانامہ لیکس کا کیس عدالت میں ہے اس لیے اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ،شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 24 اکتوبر 2016 11:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2016ء)جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں نہ تو مارشل لاء آئے گا اور نہ ہی اسلام آباد میں تصادم کا خدشہ ہے کچھ لوگ اسلام آباد کو ہر صورت بند کرنا چاہتے ہیں۔ پانامہ لیکس کا کیس عدالت میں ہے اس لیے اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔ ا توار کے روز وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کے بعد جے یو آئی (ف) کے صدر پیر اعجازہاشمی کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے اور یہ ایک منتخب حکومت ہے جو موجودہ حکومت کو غیر مستحکم کرے گا وہ جمہوریت کو غیر مستحکم کرے گا اوروہ کام اس ایجنڈے کے تحت کرے گا جو وہ بیرون ملک سے لے کر آیا ہے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان سے بڑا فورم کوئی نہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی اہلیت کا فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کرنا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنا کام کررہی ہے اور ہم اپنا کام کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ جس انداز میں افغان مہاجرین کو نکالا جارہا تھا اس میں ہم نے مداخلت کی جس کے نتیجہ میں ہم سے تجاویز مانگ لی گئی ہیں یہ تجاویز حکومت کو دینے کے بعد افغان مہاجرین کے اخلاء کی ایک باقاعدہ پالیسی ترتیب دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کی اصلاح کے لیے حکومت کے ساتھ بیٹھے ہیں صبح حکومت کی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں جہاں حکومت غلطی کرتی ہے ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور اگر حکومت اپنی اصلاح نہ کرے ہم اس ایشو پر علیحدہ ہوجاتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی جلد ہی کشمیر ایشو پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کررہی ہے یہ کانفرنس پاکستان میں کشمیری عدالتوں اور تنظیموں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک کشمیری تنظیموں کے رہنماؤں پرمشتمل ہوگی جس کے انعقاد کی تاریخ کا فیصلہ قومی اسبملی کے آئندہ اجلاس کے ایام میں طے کرلیا جائے گا۔