ملک میں قائم اسٹیٹس کو کیخلاف جماعت اسلامی کا اعلان بغاوت،اعلان جہاد

سیکیولراورلبرلازم سے آزادی حاصل کرنے کیلئے ہر مدرسے اور ہر دینی و سیاسی جماعت کے دروازے پر دستک دیں گے،قوم کی نظریں پانامہ لیکس معاملے میں سپریم کورٹ پر لگی ہیں حکمران اتنا کماتے ہیں کہ مال چھپانے کی جگہ نہیں،حکمرانوں کا سرجیکل اسٹرائیک غریب عوام کی جیبوں پر ہے،امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا اجتماع عام کے اختتامی سیشن سے خطاب

پیر 24 اکتوبر 2016 11:21

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2016ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں قائم اسٹیٹس کو کے خلاف جماعت اسلامی اعلان بغاوت اور اعلان جہاد کرتی ہے۔سیکیولراورلبرلازم سے آزادی حاصل کرنے کیلئے ہر مدرسے اور ہر دینی و سیاسی جماعت کے دروازے پر دستک دیں گے۔قوم کی نظریں پانامہ لیکس معاملے میں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔

حکمران اتنا کماتے ہیں کہ مال چھپانے کی جگہ نہیں۔حکمرانوں کا سرجیکل اسٹرائیک غریب عوام کی جیبوں پر ہے۔خارجہ پالیسی کو سوفیصد مسترد کرتے ہیں۔کشمیریوں کی قربانیوں پر سب نے خاموشی اختیار کررہی ہے۔مشرق پاکستان توڑنے کے اعتراف بیان کے باوجود مودی سے اظہار محبت کیا گیا۔ملک میں بااختیار الیکشن کمیشن چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

خفیہ خبرلیک ہوئی حکومت بھی انکاری ہے اور اسٹیبلش منٹ بھی۔

حکومت کا دورانیہ پانچ سال سے کم کرکے چار سال کردیا جائے تاکہ لوٹ کھسوٹ کے مواقع نہ ملیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے شراب پر پابندی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، سپریم کورٹ بھی ملک بھر میں پابندی عائد کرے۔ پانامہ لیکس شرم ناک ہیں، اب پانامہ حکمرانوں کے گلے میں زنجیر بن چکی ہے۔ توبہ کرکے خود احتساب کے لئے پیش کریں ، ہمارے وزیر خزانہ نے ریکارڈ قرض لے کر بہترین وزیر خزانہ کا اعزاز پایا لیکن ہماری آئندہ نسلوں پر قرضو ں کا بوجھ لاد دیا۔

جو لوگ نظریہ پاکستان سے غداری کررہے ہیں ان کے ساتھ ہماری کھلی جنگ ہے۔ اس ٹولے نے ملک کو یرغمال بناکر قوم کا مستقبل تاریکیوں کی نظر کردیا۔ ملک میں عدالتی نظام مکمل ناکام ہے، عدالت کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں۔ لبرل پاکستان کی باتیں کرنا نظریہ پاکستان ، قائد اعظم اور شہداء کی روحوں سے غداری ہے۔ صوبائی حکومت نئے سال میں دینیات کے معلمین کی تعیناتی کے لئے بجٹ مختص کرے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق صوبہ بھر میں اردو زبان کو رائج کیا جائے۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں ترقی کے کام نہ ہونے کا طعنہ دینے والے دراصل خود مجرم ہیں، پوری قوم کو اٹھ کر لٹیروں کا احتساب کرنا ہوگا۔ ملک میں تبدیلی عوام کی طاقت اور ووٹ کے ذریعے لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اضاخیل میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے دوروزہ اجتماع عام کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ قائد اعظم نے مختلف مواقع پر 114بار کہا کہ ریاست پاکستان کا مستقبل اسلام اور قرآن و سنت ہوگا۔

اسی لئے لاکھوں افراد نے قیام پاکستان کے لئے قربانیاں دیں، لیکن اب ایک مخصوص ٹولے نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ یہ میر جعفر اور میر صادق کے ٹولے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے قوم کو مستقبل تاریک کردیا ہے۔ پاکستان میں پانچ دریا بہتے ہیں لیکن ملک میں پھر بھی اندھیرے ہیں۔ میرا کسان اور مزدور محنت کرتا ہے، لیکن پھر بھی اسے پھل نہیں ملتا، آج بھی اس کا بچہ بھوکا سوتا ہے۔

کوئلے اور سونے کے ذخائر ہمارے قدموں کے نیچے ہیں، لیکن پھر بھی ملک مقروض اور غریب ہے، ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضے لے لے کر پاکستان کا ہر بچہ مقروض کردیا گیا ہے، یہ تمام دولت ان کے اللوں تللوں اور عیاشیوں پر خرچ ہوتے ہیں، جبکہ عوام کے لئے کچھ بھی نہیں ، ایک پاکستانی کے علاج کے لئے سالانہ صرف 111روپے رکھے گئے ہیں، ان سے روزانہ کئی گنا زیادہ ان کے کتوں پر خرچ ہوتا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ اس ٹولے نے جمہوریت کو بھی یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اس وقت ملک میں فراڈ جمہوریت ہے، جب تک آزاد الیکشن کمیشن نہیں ہوگا تمام انتخابات متنازعہ ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کو مکمل آزاد کرکے اسے مالی خود مختاری دی جائے اور انتخابی اصلاحات کی جائیں، سیاسی جماعتوں کے اندر باقاعدہ انتخابات کرائے جائیں، جو جماعتیں اپنی پارٹیوں کے اندر جمہوریت نہیں لاسکتیں وہ ملک میں کیا جمہوریت لائیں گی، سندھ کے لوگوں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا لیکن اس وقت سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے،اسی طرح صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخو اکوترقی سے محروم رکھا گیا ہے۔

انہوں نے پاکستان کو ناقص حکومت کا تحفہ دیا ہے۔ ٹوٹی سڑکیں ، غربت ، بے روزگاری اور جہالت کے تحفے دئیے ہیں۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ حکمران کشمیر کی صورتحال پر مکمل خاموش ہیں، جماعت اسلامی نے اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے۔ جو حکومت کبوتروں سے ڈرتی ہے ہمارے حکمران اس حکومت سے بھی ڈررہے ہیں۔ پاکستان کے عوام شیر ہیں لیکن قیادت گیدڑوں کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس شرمناک ہیں، ہمارے حکمرانوں نے ملک میں اتنی لوٹ مار کی ہے کہ انہیں چھپانے کے لئے جگہ نہیں ملتی اور وہ یہ دولت دیگر ممالک میں منتقل کررہے ہیں، ہم حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف عدالت میں گئے ہیں، حکمرانوں کی یہ حالت ہے کہ وہ عدالت جانا گوارا نہیں کرتے ، کمیشن نہیں بناتے ، ٹی او آرز تسلیم نہیں کرتے ، اس وقت قوم کی نظریں عدالت کی طرف ہیں، عدالت نظریہ ضرورت کا سہارا نہ لے ، بلکہ انصاف کرے، اگر اس بار بھی انصاف نہ ہوا تو عوام خود اٹھیں گے اور ملک میں خون خرابہ ہوجائے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ اگر ہماری حکومت آئی تو خواتین کو برابر کے حقوق دیں گے، جو باپ بیٹی کو وراثت میں حق نہیں دے گا یا تعلیم سے محروم رکھے گا وہ جیل جائے گا، بزرگوں کو بڑھاپا الاوٴنس دیں گے ، علماء کو تنخواہیں دیں گے، نوجوانوں کو بے روزگاری الاوٴنس دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جو بھی پشتونوں کی رویات اور کلچر کو تباہ کرنے کی کوشش کرے گا ہم اس کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل اسلامی پاکستان میں ہے، پاکستان میں ہر نظام آزمایا جاچکا ہے، لیکن اب اسلام کی باری ہے، اسلامی نظام بندوق کے زور پر نافذ نہیں ہوگا بلکہ یہ عوام کی طاقت اور ووٹ کے ذریعے نافذ ہوگا، اب عوام مل کر جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور اس فرسودہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں ۔