چور اور ڈاکو کو وزیراعظم نہیں مانتے: عمران خان

2نومبر ملکی تاریخ کا ایک اہم اور فیصلہ کن دن ثابت ہوگا ، ملک کی قسمت کا فیصلہ ہو جائے گا ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا بے رحمانہ احتساب ہوگا،پی ٹی آئی کے دھرنے کی تیاریوں کے حوالے سے عوامی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 11:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2016ء)تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں اور ان کا رونا ہسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے کا ہے، 2نومبر ملکی تاریخ کا ایک اہم اور فیصلہ کن دن ثابت ہوگا جس دن ملک کی قسمت کا فیصلہ ہو جائے گا۔اس دن ہم ملک کو چوروں کے نرغے سے آزاد کرا کے ایک ایسا ملک بنائیں گے جیسا یہ بننا چاہیے تھا، ایک ایسا ملک جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کی سوچ کا آئینہ دار ہوگا جس میں عدل و انصاف کی بالادستی ہوگی اور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا بے رحمانہ احتساب ہوگا۔

انہوں نے جمعہ کے روز پشاور کے نواحی علاقے متنی میں 2نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں جو پاناما میں چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جب کہ کرپشن میں نواز شریف کے ساتھی آصف زرداری، اسفند یارولی اور بانی ایم کیو ایم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیسے مچھلی نیچے سے گلتی ہے اسی طرح ملک اوپر سے خراب ہوتا ہے جب اوپر کی سطح پر کرپشن ہوتی ہے تو نیچے تک سب کرپشن کرتے ہیں، کرپٹ حکمران کے نیچے پٹواری، سرکاری اہلکار اور تھانیدار بھی چوری کرتا ہے۔ جس میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ عمران خان نے 2نومبر کے دھرنے کو ملک میں ظلم و نا انصافی اور کرپشن کے خلاف جہاد قرار دیتے ہوئے کارکنوں پر زور دیاکہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس دھرنے میں شریک ہو کر اس کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دھرنا ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے تمام عناصر کے خلاف پی ٹی آئی کی فیصلہ کن تحریک ہوگی جس کی کامیابی کے ساتھ ہمارے ملک کی ترقی وخوشحالی وابستہ ہے اگر خدا نخواستہ ہم اس تحریک کو کامیاب نہ بنا سکے تو پھر ہماری آنے والی کئی نسلیں بھی اس کرپٹ نظام سے چھٹکارہ حاصل نہیں کر پائیں گی۔عمران خان نے کہا کہ 2نومبر کو ملکی خزانے کو باری باری لوٹنے والے عناصر ایک طرف ہوں گے جبکہ پی ٹی آئی اور عوام دوسری طرف ہوں گے لیکن کامیابی انشاء اللہ عوام کو نصیب ہوگی جو ان لٹیرے عناصر کے ساتھ ساتھ کئی دہائیوں سے جاری ظلم اور نا انصافی کے نظام سے بھی چھٹکارا حاصل کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب کسی ملک یاقوم کاسربراہ کرپٹ ہوتا ہے تو اوپر سے نیچے تک سارا نظام کرپٹ ہوتا ہے اور جب سربراہ کے اخلاقی معیار بلند ہوں تو قوم کی اخلاقیات بھی بلند ہوتی ہیں۔ہمیں ایک ایسا سربراہ چاہیے جو اخلاقی اقدار کا مالک ہو جو ہر لحاظ سے پاک صاف ہو اور جس پر کوئی بھی انگلی نہ اٹھا سکے۔اس مقصد کیلئے پاکستان تحریک انصاف عوام کے تعاون سے2نومبر کو بھرپور طریقے سے میدان میں آئے گی اور ہم کسی طرح بھی اپنے اس مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ہم اس ملک میں عدل و انصاف کا نظام قائم کریں گے بدعنوانی کا خاتمہ کریں گے،لٹیرے عناصر کا احتساب کریں گے اور ملک کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر کے اس کو بیرونی قرضوں سے ہمیشہ کے لئے آزاد کرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ قومیں عدل و انصاف کے نظام پر قائم ہوتی ہیں جس کی مثال مدینہ کی ریاست ہے، لیڈر ایماندار ہو تو وہ پوری قوم کو ایماندار کردیتا ہے لیکن یہاں وزیراعظم کے وزرا اور ایم پی ایز بھی چوری کرتے ہیں، کوئی ایماندار انسان بدعنوان کو لیڈر نہیں مانتا اور کوئی بھی کلمہ پڑھنے والا کرپٹ شخص کو ملک کا سربراہ نہیں مانتا۔

عمران خان نے کہا کہ 2 نومبر کو پاکستان کے مستقبل کے لیے جہاد ہے اور اسی دن فیصلہ ہوجائے گا کہ پاکستان چوروں اور لٹیروں کا ہے یا قائد اعظم کا، ایک طرف نوازشریف اور اس کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے ڈاکو ہیں جب کہ دوسری طرف تحریک انصاف اور نیا پاکستان ہے۔انہوں نے کہاکہ دو نومبر کو سارے پاکستانی جہاد میں ہمارا ساتھ دیں اس دن پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کے لیے پاکستان کو تباہ کررہے ہیں اور ان کے پیچھے بھارتی لابی کام کررہی ہے، جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے، نوازشریف 7 ماہ سے کوئی جواب نہیں دے رہے لیکن اب ان کو حساب دینا ہوگا،اب بھی وقت ہے کہ نواز شریف احتساب کے لیے خود کوپیش کردیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے حکمرانوں کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں اب حکمرانوں نے 2 نومبر کے حوالے سے کالعدم تنظیموں کی اسلام آباد آمد کا نیا شوشا چھوڑا ہے کبھی ہمیں مذاکرات کے لیے کہا جاتا ہے لیکن اب مذاکرات 2 نومبرکو اسلام آباد میں ہی ہوں گے اور عوام کا سمندر ہمارے ساتھ ہوگا۔

جلسے سے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک،صوبائی وزیر شاہ فرمان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔