اگر وفاق نے سی پیک پر خیبر پختونخوا کے تحفظات دور نہ کئے تو حق کے حصول کے لئے صوبائی ا اسمبلی کی جانب سے عدالت میں کیس دائر کیا جائے گا،اسد قیصر

جمعہ 21 اکتوبر 2016 10:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اکتوبر۔2016ء)سپیکر خیبر پختونخواا سمبلی اسد قیصر نے اعلانیہ کہا ہے کہ اگر وفاق نے سی پیک منصوبوں کے حوالے سے خیبر پختونخوا کے تحفظات دور نہ کئے تو صوبے کی سیاسی قوتوں کی باہمی مشاور ت سے اپنے حق کے حصول کے لئے خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے عدالت میں کیس دائر کیا جائے گا ۔سپیکر نے ان خیالات کا اظہار انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پشاور کے زیر اہتمام نشترہال پشاورمیں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تقریب سے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات واعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے قول وفعل میں تضاد ہے۔سی پیک کے حوالے سے ہمیں مسلسل ااندھیرے میں رکھا جارہا ہے ۔اگر گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلاتو پھر ٹیڑھی انگلی سے نکال کر دکھائیں ۔

(جاری ہے)

سپیکر نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی تاریخ کا ایک بڑا منصوبہ ہے جو ملک کی تقدیر بدل کر ر کھ دے گا۔

اس منصوبے سے روزگار کے مواقع میسر آنے کے ساتھ ساتھ ملک اقتصادی طور پر ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔چین نے اپنے پسماندہ علاقوں کو ترقی دینے کیلئے یہ منصوبہ شروع کیا ہے انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے مذکورہ منصوبہ شروع کرنے کیلئے جب سوچ وبچار شروع کی تو روزاول سے ہی مغربی روٹ کو نظر انداز کرناشروع کر دیا جس سے خیبر پختونخوا کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

سپیکر نے کہا کہ پاکستان صرف پنجاب ہی کا نام نہیں بلکہ باقی صوبے بھی پاکستان کا حصہ ہیں ہم چاہتے ہیں کہ سی پیک کے حوالے سے تمام صوبوں کو یکساں طور پر مستفید کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی جانب سے خیبر پختونخوا کو محروم رکھنے کی سازش پورے ملک کے خلاف سازش ہوگی خیبر پختونخوا کے عوام اپنا حق حاصل کرنے کے لئے کسی بھی انتہائی اقدام سے گریز نہیں کر یں گے ۔

ہمیں صرف ایک سڑک نہیں چاہیے بلکہ سی پیک کا ریڈور کے مطابق تمام لوازمات دینے ہوں گے تاکہ حقیقی معنوں میں فائدہ حاصل ہو سکے ۔سپیکر نے کہا کہ صوبائی اسمبلی سے اس ضمن میں قرارداد پاس کرکے وفاق کو بھیجی گئی لیکن ابھی تک اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ۔مرکزی حکومت کے منفی ردعمل سے ملک کی سالمیت کو خطرات پیش آسکتے ہیں ۔انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ بحیثیت عوامی نمائندے سی پیک منصوبے کے حوالے سے صوبے کے حقوق کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا وہ صوبے کے مفادات سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے ۔

سپیکر نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے حکومت چین اور حکومت پاکستان مشترکہ طور پر مغربی روٹ کی تعمیر کا اعلان کرے تاکہ ہمارے تحفظات دور ہو سکیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں خیبر پختونخوا نے فرنٹ لائن صوبہ کے طور پر ملک کے لئے بے شمار جانی ومالی قربانیاں دیں ہیں ۔لاکھوں افغان مہاجرین کا بوجھ برسوں سے برداشت کرتے آرہے ہیں جس کے باعث ہماری اکانومی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔

لہٰذا وفاق کو چاہیئے کہ ہماری قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سی پیک کے منصوبے میں ہمیں زیادہ سے زیادہ شیئر فراہم کرے تاکہ ہماری مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کے لئے نوجوان ہمارا ہر اول دستہ ثابت ہوں گے ۔انہوں نے نوجوانوں کوبھی صوبے کے مفادات کے بارے میں اعتماد میں لینے کا عندیہ دیا ۔

متعلقہ عنوان :