مصر میں اپنی نوعیت کے ایک عجیب و غریب واقعہ

خاتون نے ایک ہی گھر میں دو شوہروں کو اکٹھا کر لیا، ایک کو قائل کرلیا دوسرامیرا بھائی ہے

جمعہ 21 اکتوبر 2016 10:44

قاہرہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اکتوبر۔2016ء )مصر میں اپنی نوعیت کے ایک عجیب و غریب واقعے میں خاتون نے ایک ہی گھر میں دو شوہروں کو اکٹھا کر لیا، اور مزے کی بات یہ کہ ان میں سے ایک کو قائل کر لیا کہ دوسرا مرد خاتون کا بھائی ہے۔یہ واقعہ دارالحکومت قاہرہ کے جنوب میں واقع صوبے الجیزہ کے ایک نواحی علاقے العجوزہ کا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسماعل مصطفی نامی ایک شخص نے پولیس کو اطلاع دیتے ہوئے اپنی بیوی منار شوقی پر زنا کا الزام لگایا اور بتایا کہ اس نے اسماعیل اور اپنے دوسرے شوہر کو ایک ہی فلیٹ میں اکٹھا کر لیا جب کہ یہ فلیٹ اسماعیل کا تھا۔

اسماعیل کے مطابق شادی کے وقت اس کو معلوم تھا کہ اس کی بیوی عبدالباسط عاشور نامی شخص سے طلاق حاصل کر چکی ہے اور نکاح سے قبل طلاق کے کاغذات بھی سامنے آگئے تھے۔

(جاری ہے)

شادی کا ایک سال مکمل ہونے پر اسماعیل نے نوٹ کیا کہ منار گھنٹوں کسی سے فون پر بات کرتی ہے۔ پوچھنے پر منار نے بتایا کہ وہ اپنی دوست سحر سے بات کرتی ہے۔اسماعیل نے بیوی پر اندھے اعتماد کی وجہ سے اس کا یقین کر لیا۔

ایک روز رات دیر سے آنے پر اسماعیل کو کھانے کی میز پر دو کپوں میں رہ جانے والی چائے اور کچھ سگریٹ نظر آئے۔ اس نے بیوی سے آنے والے مہمان کا پوچھا تو اس نے چرب زبانی اور جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے پھر قائل کردیا کہ اس کی سہیلی سحر ملنے کے لیے آئی تھی۔یہاں سے اسماعیل کے دماغ میں شک بیٹھ گیا تاہم وہ اپنی بیوی کی بے وفائی کے انکشاف کا طریقہ نہیں جان سکا۔

اسماعیل نے منار کا موبائل فون اپنے قبضے میں لے لیا اور گھر سے باہر چلا گیا۔ تھوڑی دیر بعد موبائل پر سحر کے نام سے کسی خاتون کا فون آیا۔ تاہم اسماعیل یہ جان کر حیران رہ گیا کہ سحر کے نام سے بات کرنے والی خاتون خود اس کی بیوی منار تھی جو یہ جاننا چاہتی تھی کہ اس کا موبائل کسی نے لیا ہے یا چوری ہو گیا ہے۔ اسماعیل نے فون کو آف کرنے کے بعد فوری طور پر اپنے ایک پھوپھی کے بیٹے سے کہا کہ وہ اسماعیل کے فلیٹ پر جا کر دیکھے کہ اس کی بیوی کے ساتھ گھر میں کون ہے۔

اسماعیل کی پھوپھی کا بیٹا فلیٹ پر گیا تو کافی دیر دستک دینے پر بھی کسی نے جواب نہیں دیا اور جب وہ واپس لوٹنے والا تھا تو اچانک دروزاہ کھلا اور منار باہر نکل آئی۔ اس نوجوان نے منار کو بتایا کہ اسے اسماعیل نے یہ دیکھنے کے لیے بھیجا ہے کہ فلیٹ میں کون ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ تیزی سے فلیٹ کے اندر چلا گیا تو بیڈ روم میں اس کو ایک شخص زیر جامہ میں ملبوس نظر آیا۔

اسماعیل کے عزیز کی اس شخص سے جھڑپ ہو گئی۔اس دوران اسماعیل کے عزیز کو یہ جان کر حیرت ہوئی کہ مذکورہ شخص پولیس افسر ہے اور اس کا نام عماد ہے۔ عماد نے بتایا کہ منار اس کی بیوی ہے اور اس نے عماد کو آگاہ کیا تھا کہ یہ فلیٹ منار کے بھائی کا ہے.. لہذا مناسب فلیٹ کا انتظام ہونے تک وہ منار کے ساتھ ازدواجی حقوق اسی فلیٹ میں ادا کرتا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ تھی کہ منار نے اپنے موبائل میں عماد کا نمبر "سحر" کے نام سے محفوظ کر رکھا تھا اور اس نے اپنے شوہر اسماعیل کو فون بھی عماد کے موبائل سے کیا تھا جس کی وجہ سے اسکرین پر منار کی دوست سحر کا نام ظاہر ہوا۔

اسماعیل کے عزیز نے اسے فون پر تمام کار گزاری سے آگاہ کیا۔ اس کے بعد وہ اور عماد منار کو پکڑنے کے لیے کمرے سے باہر نکلے مگر تب تک خیانت کی مرتکب بیوی فرار ہو چکی تھی۔تحقیقات کے دوران منار کے پہلے شوہر اسماعیل کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے خلاف زنا کا مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ادھر منار کے دوسرے شوہر عماد نے بتایا کہ اس نے چھ ماہ قبل منار سے شادی کی تھی اور اس موقع پر بھی اس کی بیوی نے اپنے سب سے پہلے شوہر عبدالباسط سے طلاق کے کاغذات پیش کیے تھے۔

عماد نے تسلیم کیا کہ وہ اسماعیل سے منار کی شادی کے بارے میں کچھ نہیں جانتا تھا اس لیے کہ منار نے یہ ہی بتایا تھا کہ اسماعیل اس کا بھائی ہے اور اس کے ساتھ فلیٹ میں رہتا ہے۔استغاثہ نے منار کی تلاش کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ اس کو زنا اور دو شوہروں کو اکٹھا کرنے کے الزامات کے تحت عدالتی کارروائی کے لیے پیش کیا جاسکے۔